کراچی (نمائندہ خصوصی )صوبائی وزیر اطلاعات ، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کے الیکٹرک کی کارکردگی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اچھا خاصہ منافع کمانے کے باوجود کے الیکٹرک اپنے نیٹورک کو اپ گریڈ کرنے میں مکمل ناکام رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح ہیسکو اور سیپکو کی کارکردگی ہے۔ بجلی ادارے عوام کو ریلیف دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں ۔یہ بات انہوں نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے ساتھ متعدد بار یہ معاملہ اٹھا چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہیسکو اور سیپکو غیر آئینی کام کر رہے ہیں , کسی ایک شخص کی سزا پورے محلے اور علاقوں کی دی جاتی ہے ۔ پورے علاقے کی بجلی منقطع کر دی جاتی ہے، جس کی آئین و قانون اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی بجلی کا بل ادا نہیں کر رہا تو اس شخص کی بجلی منقطع کردینی چاہیے لیکن پورے محلوں اور گاؤں کے گاؤں بجلی سے محروم کر دیئے جاتے ہیں ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ یہ ان بجلی کے اداروں کی نااہلی ہے لیکن سزا عوام کو دی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں بجلی کا سنگین مسئلہ ہے ، اگر شہری رات کو سوئیں گے نہیں تو صبح کام اور مزدوروی پر کیسے جائیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے دیہی علاقوں دادو ، جیکب آباد اور نواب شاہ میں درجہ حرارت 48 سینٹی گریڈ تک جاتا ہے ، وہاں کا حال یہ ہے کہ 16 ، 16 اور 18 ، 18 گھنٹے بجلی نہیں آتی۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حیدرآباد رورل ان کا حلقہ ہے۔ جہاں پر ہر پانچ منٹ کے بعد بجلی آتی ہے اور پانچ منٹ کے بعد بجلی بند ہو جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے اداروں کو اب بہتر ہونا چاہیے ، اپنے نیٹورک کو اپ گریڈ کرنا چاہیے ۔جب بجلی کے نرخ بھی بڑھ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان اداروں کی نااہلی ہے اپنے سسٹم کو ٹھیک نہیں کرتے اور سزا عوام کو دیتے ہیں۔