اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 8 فروری کو الیکشن کروانےکے تمام انتظامات مکمل کرلیے ہیں، موجودہ صورتحال کا الیکشن کمیشن کو کسی طور ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔ایک بیان میں الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے الزامات عوام کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق ڈی آر اوز اور آر اوز کا تقرر کردیا گیا تھا، ملک بھر میں ڈی آر اوز اور آر وز کی ٹریننگ بھی شروع کر دی تھی، ڈی آر اوز اور آر اوز کی ٹریننگ الیکشن شیڈول سے پہلے ضروری ہے، ٹریننگ ضروری ہے تاکہ شیڈول کا اعلان ہوتے ہی کاغذات نامزدگی کا اجرائ اور وصولی کر سکیں۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہےکہ پی ٹی آئی نے ڈی آر اوز اور آر اوز کے تقرر کو چیلنج کیا، ڈی آر اوز اور آر اوز کی تقرری کی معطلی کے بعدکی صورتحال پر غورکیا، جلد ہی اس پر آئندہ کا لائحہ عمل طےکیا جائےگا۔الیکشن کمیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال کا الیکشن کمیشن کو کسی طور ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔اس کے علاوہ ترجمان الیکشن کمیشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے جامع منصوبے پر عمل پیرا ہے، انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے تمام اہداف کو بروقت مکمل کیا جا رہا ہے۔خیال رہےکہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست قبول کرتے ہوئے "انتظامی افسروں” سے الیکشن کروانےکا الیکشن کمیشن نوٹیفکیشن معطل کر دیا تھا۔عدالت نے معاملہ لارجر بینچ بنانے کے لیے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھی بھجوا دیا۔عدالتی حکم کے بعد آج الیکشن کمیشن نے پنجاب، سندھ، کے پی اور بلوچستان کے الیکشن کمشنرز کو ہنگامی مراسلے بھیج کر ریٹرننگ افسران و دیگر عملے کی تربیت رکوادی۔اس صورتحال کے باعث الیکشن کا عمل کھٹائی میں پڑنےکا خدشہ ہےکیونکہ آئین کے تحت الیکشن شیڈول کا اعلان 54 دن پہلے یعنی کل ہونا ہے۔