کراچی(نمائندہ خصوصی) صنفی تشدد پر کثیر شعبہ جاتی رابطہ کمیٹی کی دوسری کانفرنس مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس کا اہتمام پاتھ فائنڈر انٹرنیشنل نے UNFPA پاکستان کے تعاون سے صحت مند خاندان پراجیکٹ (SMK) کے تحت، صوبے میں صنفی بنیاد پر تشدد پر ملٹی سیکٹورل کوآرڈینیشن کمیٹی (MSCC) کے تعاون سے کیاتھا۔ تقریب سے بحیثیت مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے نگران صوبائی وزیرِ اطلاعات ، اقلیتی امور و سماجی تحفظ محمد احمد شاہ نے کہا کہ صنفی تشدد کے خاتمے میں سندھ حکومت کی گہری دلچسپی اس امر سے بھی واضح ہے کہ سندھ حکومت کے چیف سیکریٹری سمیت تمام اہم متعلقہ محکموں کے سیکریٹریز اور اعلیٰ افسران یہاں موجود ہیں اور انہوں نے اپنے کام کی تفصیلات سامنے بھی رکھی ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ نگران وزیرِ اعلیٰ سندھ کی مصروفیات کے سبب حکم ملا کہ ان کی نمائندگی مجھے کرنی ہے، نگران وزیرِ اعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر عورتوں، بچوں اور ایسے تمام طبقات جنہیں خصوصی تحفظ اور توجہ کی ضرورت ہے ان کی بہبود میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں۔ محمد احمد شاہ نے کہاکہ فاطمہ پرڑو مظلومیت اور بے بسی کی علامت ہے ہمیں ہر فاطمہ پرڑو کی مدد کرنی ہوگی تاکہ کسی کی بہن بیٹی ظلم کا شکار نہ ہوسکے، ایک بڑا پیر جس پر ہاتھ نہیں ڈال سکتے تھے اس پر قانون کی گرفت کی گئی، قانون پر بلاتفریق سختی سے عملدرآمد سے ہی قانون کا احترام اور خوف پیدا ہوگا، انہوں نے کہاکہ ایک خاص طبقہ ہے جو طبقہ سوچتا ہے کہ ان پر ہاتھ نہیں ڈالا جاسکتا وہ سن لے کہ قانون کی بالا دستی سے کوئی نہیں بچ سکتا، قانون بنانا ہی کافی نہیں بلکہ ان پر موثر عملدرآمد بھی ضروری ہے۔