لاہور (نمائندہ خصوصی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ 2024ءکے انتخابات میں 25کروڑ عوام اپنی آزادانہ عدالت لگائیں گے اور اپنا بڑا فیصلہ نواز شریف کے حق میں دیں گے،ایک نوجوان لیڈر 16ماہ کی قومی حکومت کا حصہ تھا ان کو علم تھاکہ نواز شریف کو کیوں نکالا مگر حکومت ختم ہونے کے بعد شاید ان کو بھول گیا ہے کہ نواز شریف کو کیوں نکالا ،یہ نوجوان لیڈر اپنے اطمینان کے لئے بیانیہ بنانا چاہتے ،وہ 16ماہ کی اتحادی حکومت میں شامل رہے اگر وہ کسی کے کیوں نکالا پر بات کرتے ہیں تو میثاق جمہوریت جو ان کی والدہ محترمہ نے کیا تھا اس میں سب واضح ہے کسی کو کس طرح نکالا جاتا ہے اور کیوں نکالا جاتا ہے ،ہمیں سات سال بعد انصاف کا چہرہ نظر آیا ،اگر اداروں میں خود احتسابی کا عمل نہیں اپنایا جائے گا تو ان پر انگلیاں اٹھتی ہیں۔ ماڈل ٹاﺅن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف نے کہا کہ جنہوںنے فیصلے کئے یا کرائے ان کی وجہ سے پاکستان مشکلات میں پھنساہوا ہے اور وہ خود لگژری زندگی گزار رہے ہیں ،آج جب عوام کو دو وقت کی روٹی میسر نہ ہو اور ایک 74سالہ رنگیلا بابا جیل میںبیٹھ کر یہ بات کرے کہ ہمیںلیول پلینگ فیلڈ میسر نہیں ہے ،انصاف کے تقاضے پورے نہیںہورہے ، نواز شریف لاڈلا ہے ، جیل سے باہر ایک نوجوان لیڈر یہ بات کرے کہ نواز شریف لاڈلا ہے تو مجھے بڑا عجیب لگ رہاہے ،74سالہ رنگیلا بابا جب یہ بات کرتا ہے تو اس کے ذہن میں یہ بات رہنی چاہیے کہ جسٹس نسیم حسن شاہ مرحوم نے نہیںکہا تھاکہ انصاف دینے والے دباﺅ میں آکرغلط اورنا انصافی پرمبنی فیصلے دیتے ہیں، اگر 75سالوںمیں انصاف پر مبنی فیصلے نہیں دئیے گئے تو ملک کیسے ترقی کر سکے گا کیسے چل سکے گا توپھر کیا یہ کہنا درست نہیں ہے کہ پاکستان کے اندر طاقتوروں نے اور انصاف دینے والوں نے مل کر پاکستان کو اس حال تک پہنچایا ہے۔