اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ مجھے آصف علی زرداری نے ذوالفعقار علی بھٹو کی بریت میں وکیل لگایا تھا ، کیس سے پہلے میں بالکل تیار تھا لیکن مجھ سے کسی نے رابطہ نہیں کیا، بلاول اور شیری رحمان کو خطو ط لکھنے کے باوجود بھی سب نے نظر انداز کیا ۔ سپریم کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے انہو ں نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ بار میں ایک میٹنگ ہوگی کل جلوس میں باہر نکلیں، اور غزہ میں احتجاج میں شریک ہوں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے بارے میں ہم شرمندہ ہیں کہ کچھ کر نہیں پا رہے انہوں نے کہا کہ غزہ کے بارے میں نکلنا ہوگا، ہم یہ ظلم زیادہ دیر نہیں دیکھ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بجے لوگوں کو لاہور ہائی کورٹ بار کے باہر پہنچنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے 31 ستمبر 2009 کو یہ سلسلہ شروع کیا۔ اور اب غزہ کو ایک برتن میں بند کر دیا ہے، اور نہتے فلسطینیوں پر بم برسا رہا ہے۔ غزہ اور کشمیر کے بارے میں ہمیں کچھ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا منگل کو شہید ذوالفعقار علی بھٹو کی بریت کا کیس تھا۔ مجھے آصف علی زرداری نے اس میں وکیل لگایا تھا میں کیس سے پہلے میں بالکل تیار تھا لیکن مجھ سے کسی نے رابطہ نہیں کیا۔ میں نے بلاول بھٹو کو بھی 3 خط لکھے کہ اس کیس میں بہت محنت کی ضرورت ہے۔ میں نے کہا کہ مجھے آپ نے لگایا تھا اور مجھے کسی نے ہٹایا نہیں۔ بلاول بھٹو نے میرا خط نہیں دیکھا ہوگا، پھر میں نے شیری رحمان سے رابطہ کیا۔ ان سے بھی گزارش کی کہ اس کیس میں بہت محنت کی ضرورت ہے۔ میں جذباتی اور عقلی طور پر اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ دولفقار علی بھٹو بالکل بے گناہ تھے اور میں یہ ثابت بھی کر سکتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے پیپلز پارٹی کی طرف سے حتمی طور پر پیغام ملا کہ آپ نے عدالت نہیں جانا ہے ۔ میں بی بی کو بری کروایا، میں زرداری کو مشہور کیس جس میں رزادی پر الزام تھا اس میں بھی بری کروایا۔ انہوں نے کہا چیف صاحب نے پوچھا کہ اعتزاز احسن کہاں ہیں، میرے ایسوسی ایٹ نے کہا ان کو فاروق ایچ نائیک نے منع کیا ہے۔ جبکہ مجھے پیپلز پارٹی کی طرف سے عدالت میں پیش ہونے سے منع کیا گیا ہے۔