اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم چوہدری انوار الحق کی ملاقات نے ملاقات کی ۔ملاقات میں جموں وکشمیر سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر گفتگو کی ۔چوہدری انوار الحق نے بتایا کہ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد
اس معاملے پر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کیا جا رہا ہے جس میں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ خصوصی طور پر شرکت کریں گے۔ہم واضح طور پر بھارت کی سپریم کورٹ کی طرف سے بھارتی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کی حیثیت سے متعلق فیصلے کو مسترد کرتے ہیں ۔وزیراعظم انوار الحق نے کہا کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے، جو سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر حل طلب ہے : وزیراعظم نے کہا کہ جموں و کشمیر کے مستقبل کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے:وزیراعظم انوار الحق نے کہا کہ بھارت کو کشمیری عوام کی مرضی اور بین الاقوامی قوانین اور انصاف کے تقاضوں کے خلاف اس متنازعہ علاقے کی حیثیت سے متعلق یکطرفہ فیصلے کرنے کا کوئی حق نہیں ہے:وزیراعظم انوار الحق نے کہا کہ بھارت اپنی نام نہاد قانون سازی اور عدالتی فیصلوں کی آڑ میں اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے دستبردار نہیں ہو سکتا: وزیراعظم
5 اگست 2019 کے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کا مقصد IIOJK کے آبادیاتی ڈھانچے اور سیاسی منظر نامے کو تبدیل کرنا ہے، جو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے: وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان IIOJK کے عوام کی ان کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے لیے اپنی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا: