اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ملک سے دہشت گردی کا ناسور ختم کیا جائے گا جس کے لیے ہمیں پارلیمنٹ اور میڈیا میں دہشت گردوں کی حمایتی آواز کو کچلنا ہوگا، ہم سب کومل کر یہ جنگ لڑنی ہے کل یہ نہ ہو سی ٹی ڈی کے خلاف پرچے کروائیں۔ اسلام آباد پولیس لائن میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سازشی عناصر نے ہمیشہ ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی، پاکستان پر دہشت گردی کے نام پر جنگ مسلط کی اور ملک کے خلاف انٹیلی جنس سول وار بھی شروع کی گئی۔نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ نسلی تعصب سے نکل کر پاکستان کو مقدم رکھنا ہوگا، سکیورٹی فورسز اور پولیس کی دہشت گردی کے خلاف قربانیاں قابل ستائش ہیں، ملک سے دہشت گردی کا ناسور ختم کیا جائے گا، جس کے لیے ہمیں کنفیوژن ختم کرنا ہے، اداروں کوغیر سیاسی ہونا ہے اور پارلیمنٹ اور میڈیا میں دہشت گردوں کی حمایتی آواز کو کچلنا ہوگا۔ امن و امان کی صورتحال اس وقت دن بدن بڑا چیلنج بنتی جا رہی ہے، جب جب الیکشن ہوتا ہے تو دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوتا ہے، ہماری بھرپور کوشش ہو گی اور ہم اس مرحلے سے گزر جائیں گے، الیکشن میں افواج کی دستیابی بارے منسٹری آف ڈیفنس ہی بتا سکتی ہے، سکیورٹی سے متعلق الیکشن کمیشن کی جو ریکوائرمنٹ ہے اسے پورا کریں گے، انشائ اللہ الیکشن کمیشن کی جو ضروریات ہوں گی وہ پوری کی جائیں گی۔نگران وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی امن و امان کے حوالے سے بات بہت حد تک درست ہے، گزشتہ 9 ماہ سے ٹی ٹی پی فیکٹر کی وجہ سے دہشت گردی میں 78 فیصد اضافہ ہوا ہے، مولانا فضل الرحمان کی جماعت کے لوگوں پر حملے ہوئے، مولانا فضل الرحمان کو کوئٹہ آمد پر تھریٹ بارے آگاہ کیا تھا، مولانا فضل الرحمان دلیرآدمی تھے ر±کے نہیں، انہیں فول پروف سکیورٹی دی، سکیورٹی کے حوالے سے چیلنجز درپیش ہیں، الیکشن ایس اوپیز، امن و امان کے حوالے سے اسی ہفتے تمام پارٹیوں سے بات چیت کریں گے، امن و امان ہمارا سبجیکٹ ہے۔سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ دہشت گرد تنظیمیں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں، 2013ء اور 2018ء کے الیکشن میں بھی دہشت گردی کے واقعات ہوئے، دنیا میں آج کل پراکسیزکی جنگ ہوتی ہے، دشمن کی ایجنسیاں پاکستان کے خلاف بھرپور قسم کی پراکسی جنگ کر رہی ہیں، ٹی ٹی پی، بی ایل اے، بی آر اے، بی ایل ایف دہشت گرد تنظیموں کی دشمن ملک کی ایجنسیاں پشت پناہی کرتی ہیں۔