کراچی(نمائندہ خصوصی) میئرکراچی بیرسٹرمرتضیٰ وہاب نے کہاہے کہ ن لیگ یا جماعت اسلامی سے پارلیمانی سیاست پر لیکچر کی ضرورت نہیں ہے، میں چاہتا ہوں تمام جماعتیں سنجیدہ ہو کر بیٹھیں اور کراچی کے مسائل پر گفتگو کریں جبکہ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ وہ قبضہ میئر کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں حافظ نعیم اور مرتضی وہاب آمنے سامنے آگئے۔حافظ نعیم نے کہاکہ مرتضی وہاب سے کوئی ذاتی عناد نہیں ہے، اعتراض نظام پر ہے۔ قبضہ میئر کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے، انھوں نے کہاکہ بجٹ کونسل میں لائیں اس پر بات کر لیتے ہیں۔انھوں نے کہاکہ ایڈمنسٹریٹر کراچی پی پی کے تھے کیوں کہ 15 سال سے ان کی حکومت ہے، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے بجٹ پرانی تاریخوں میں پاس کرا لیا، ایک ہی مطالبہ ہے کہ ہر یو سی کو کم از کم 3 کروڑ کے فنڈز تو دیں، میئر کراچی بجٹ لے کر آئیں اور اکثریت سے پاس کرا لیں۔میئرکراچی نے کہاکہ حافظ نعیم الرحمان سے سوال بنتا ہے کہ وہ کیوں اختلاف کی سیاست کر رہے ہیں ہم خاموش نہیں ہیں کام کر رہے ہیں، بجٹ سے متعلق تمام تفصیلات کے ایم سی کی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔انھوں نے کہاکہ ذمہ داری سے کہتا ہوں بجٹ 13 جون کو پاس ہو گیا تھا، کے ایم سی بجٹ سے پیپلز پارٹی کا کوئی تعلق نہیں تھا، کونسل آئینی و قانونی باڈی ہے،جماعت اسلامی کو بجٹ پر اعتراض ہے تو قرارداد پیش کریں، حافظ نعیم الرحمان بات کے لیے تیار ہیں تو کل ان کے پاس آ جاتا ہوں۔