لاہور( نمائندہ خصوصی ) پاکستان نیوی وار کالج لاہور میں چھٹی میری ٹائم سیکیورٹی ورکشاپ (MARSEW-6) کی افتتاحی تقریب آج منعقد کی گئی۔ کمانڈنٹ پاکستان نیوی وار کالج رئیرایڈمرل جاوید اقبال نے ورکشاپ کا افتتاح کیا۔ میری ٹائم سیکیورٹی ورکشاپ قومی سطح کی ورکشاپ ہے جس کا چھٹا ایڈیشن پاکستان نیوی کے زیرِ اہتمام ”محفوظ سمندر خوشحال پاکستان“ کے عنوان کے تحت منعقد کیا جارہا ہے۔ ورکشاپ کا مقصد میری ٹائم سیکیورٹی اور بلیو اکانومی کے حوالے سے آگہی کا فروغ اور پاکستان کے میری ٹائم وسائل کوبروئے کار لانے کے لئے لائحہ عمل مرتب کرنے میں معاونت ہے۔ علاوہ ازیں یہ ورکشاپ پاکستان کے میری ٹائم سیکٹر میں دستیاب مواقع اور درپیش چیلنجز کو اجاگر کرکے ایسے راستے تلاش کرتی ہے جن کے ذریعے ان وسائل اور مواقع کو ملکی اقتصادی ترقی کے لئے استعمال کیا جاسکے۔اس ورکشاپ کے ذریعے سینیٹرز، پارلیمنٹیرینز، سینیئر بیوروکریٹس، ماہرینِ تعلیم، کاروباری اور میڈیا سے وابستہ شخصیات کو ایک ایساپلیٹ فارم میسر آتا ہے جس کی مدد سے میری ٹائم سیکیورٹی اور بلیو اکانومی کے لئے متنوع افراد کی رائے سے ایک جامع پالیسی مرتب کرنے کے لئے سفارشات پیش کی جاسکیں۔اپنے خطبہِ استقبالیہ کے دوران کمانڈنٹ پاکستان نیوی وار کالج نے ورکشاپ کے شرکاء کو خوش آمدید کہا اور ورکشاپ کی سرگرمیوں کا جائزہ پیش کیا۔ رئیرایڈمرل جاوید اقبال نے پالیسی سازی کے ضمن میں پاکستان کے میری ٹائم وسائل پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ قومی سطح پر سمندر کی جانب توجہ مبذول کی جائے اور بحرِہند میں رونما ہوتی تبدیلیوں کے پیشِ نظر اقدامات کئے جائیں کیونکہ یہ تبدیلیاں ہماری قومی سلامتی پر براہِ راست اثر انداز ہوتی ہیں۔ کمانڈنٹ پاکستان نیوی وار کالج نے اپنے خطاب میں ملکی میری ٹائم مفادات کے تحفظ میں پاک بحریہ کے کردار اور درپیش چیلنجز کا بھی احاطہ کیا۔میری ٹائم سیکیورٹی ورکشاپ دو حصوں میں منعقد کی جائے گی۔ تعلیمی فیز کا انعقاد پاکستان نیوی وار کالج میں ہو گا جبکہ دوسرے حصے میں مختلف میری ٹائم اداروں، پاک بحریہ کی کمانڈز اورکوسٹل /کریک کے علاقوں میں پاک بحریہ کی تنصیبات کے دورے شامل ہیں۔ ورکشاپ کے شرکاء گوادر پورٹ کا بھی دورہ کریں گے جہاں وہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے پراجیکٹس کی پیش رفت کا بھی جائزہ لیں گے۔میری ٹائم سیکیورٹی ورکشاپ 2017سے پاکستان نیوی وار کالج میں منعقد کی جارہی ہے یہ ورکشاپ میری ٹائم سیکٹر اور بلیو اکانومی کے لئے ایک جامع لائحہ عمل مرتب کرنے میں معاون اور نہایت اہمیت کی حامل ہے۔