اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سابق چیئرمین سینیٹ اور پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی کا کہنا ہے کہ نیپرا کی انکوائری نے گھپلوں کا انکشاف کر دیا ہے، ڈسکوز سے متعلق رپورٹ میں سامنے آنے والے حقائق مجرمانہ سرگرمیوں کے مترادف ہیں، رپورٹ نے ڈسکوز کے میٹر ریڈنگ سے لےکر بلنگ اور جرمانے تک پر سوالیہ نشان لگادیے ہیں۔ایک بیان میں رضا ربانی کا کہنا تھا کہ پاور فرمز مہنگے بلوں کے ذریعے صارفین کو زندہ درگور کر رہی ہیں،پاور فرمز کے اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہیں، بجلی کی فراہمی میں اوور بلنگ سب سے بڑی بد دیانتی ہے، نیپرا رپورٹ ہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں صارفین سے 100 فیصد زائد وصولیاں کر رہی ہیں۔رضا ربانی کا کہنا تھا کہ رپورٹ نے ڈسکوز کے میٹر ریڈنگ سے لےکر بلنگ اور جرمانے تک پر سوالیہ نشان لگادیے ہیں، رپورٹ کے مطابق صارفین سے وصول بلوں کی رقم میٹر ریڈنگ سے مطابقت نہیں رکھتی،کچھ کیسز میں میٹر ریڈنگ کی تصاویر مبہم تھیں یا جان بوجھ کر لی ہی نہیں گئیں، رپورٹ میں سامنے آنے والے حقائق مجرمانہ سرگرمیوں کے مترادف ہیں۔سابق چیئرمین سینیٹ نے مطالبہ کیا ہےکہ بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے،اوور چارج شدہ رقم کو صارفین کے بلوں میں ایڈجسٹ کیا جانا چاہیے، نیپرا رپورٹ کو سینیٹ کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے،کمیٹی مجرمانہ سرگرمی کے خلاف کارروائی تجویز کرے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کے سی ای اوز کے نام ای سی ایل پر رکھے جائیں۔