کراچی (نمائندہ خصوصی ) عافیہ موومنٹ کے ترجمان محمد ایوب نے کہا ہے کہ سینیٹر طلحہ محمود اور اپنی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے ساتھ ملاقات کے بعد قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا مزاج (mood) کچھ بہتر نظر آیا۔ یہ بات انسانی حقوق اور ڈاکٹر عافیہ کیس کے برطانوی نژاد امریکی وکیل کلائیو اسٹافورڈ اسمتھ نے قوم کی بیٹی ڈاکٹرعافیہ کے ساتھ 5 گھنٹے پر مشتمل ایف ایم سی کارسویل جیل میں ملاقات بعد عافیہ موومنٹ میڈیا سیل کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتائی ۔ کلائیو اسمتھ نے کہا کہ آج عافیہ سے سب سے خوشگوار ملاقات کے دوران انہوں نے فلسفیانہ مسائل کے بارے میں بات کی جیسے کہ وہ MIT یونی ورسٹی میں موجود ہوں، اس ملاقات کے دوران ہم نے سالوں کو پیچھے چھوڑ دیا، اور اس نے کچھ وقت خوش نظر آنے میں گزارا۔ڈاکٹر عافیہ نے گزشتہ ہفتے ملاقات کرنے پر سینیٹر طلحہ محمود کا شکریہ ادا کیا ۔ اس موقع پر انہوں نے چھ ماہ قبل سینیٹر مشتاق احمد سے ہونے والی ملاقات کو بھی یاد کیا اور اقبال کے فلسفہ کی وضاحت کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر عافیہ نے سینیٹر مشتاق احمد اور سینیٹر طلحہ محمود سے دوبارہ ملاقات کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔ کلائیو اسمتھ نے کہا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ایف ایم سی کارسویل میں عافیہ سے ملنے کے لیے کل فوزیہ صدیقی بھی میرے قانونی دورے کا حصہ ہوں گی۔عافیہ موومنٹ کے ترجمان نے کہا کہ دنیا بھر میں قیدیوں کو اپنے اہلخانہ اور دوست احباب سے ملاقات کی اجازت حاصل ہوتی ہے پھر عافیہ سے امریکہ میں امتیازی سلوک کیوں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عافیہ کو اپنے اہلخانہ اور دوست احباب سے ملاقات، ٹیلی فون اور ویڈیو کال کی مستقل طورپر سہولت فراہم کی جائے۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے وکیل کلائیو اسٹیفورڈ نے انکشاف کیا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کو دو بار جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاچکا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت پاکستان بھی ڈاکٹر عافیہ سے دو بار جنسی زیادتی کے واقعات سے آگاہ ہے۔ڈاکٹر عافیہ نے اپنے وکیل کلائیو اسمتھ کو جنسی زیادتی کے بارے میں بتایا جس کے بعد شکایت داخل کی گئی۔ کلائیو اسمتھ کا یہ بھی کہنا ہے کہ افغانستان کی بگرام جیل میں بھی ڈاکٹر عافیہ سے جنسی زیادتی کی گئی تھی، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ سے بگرام میں جنسی زیادتی بطور تفتیشی حربہ کی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ سے آئے دن بدسلوکی اور تشدد کیا جاتا ہے، ایک امریکی شہری کی حیثیت سے جو کچھ امریکی جیلوں میں عافیہ کے ساتھ کیا گیا اس پر مجھے شرمندگی ہے۔کلائیو اسمتھ نے کہا کہ امریکی جیلوں میں جو سلوک عافیہ کے ساتھ کیا جا رہا ہے وہ جنسی بدسلوکی کے لحاظ سے ناقابل بیان ہے، عافیہ نے مجھے جو تفصیلات بتائی ہیں وہ انتہائی تشویش ناک ہیں اور سب سچ ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت امریکی جیلوں میں 10 ہزار 250 خواتین ہیں، ان تمام خواتین میں سے جس خاتون کے ساتھ سب سے برا سلوک کیا جارہا ہے وہ عافیہ ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ حکومت پاکستان کی ناکامی ہے کہ وہ عافیہ کو واپس نہیں لا پائی، پاکستان کو امریکا سے عافیہ کی واپسی کے معاملے کو ترجیح دینا ہو گی۔