بیلہ( نمائندہ خصوصی)تحصیل بیلہ میں درختوں کی کٹائی تیزی سے جاری قیمتی سبز جنگلات کو ٹمبر مافیا کے ہاتھوں فروخت کیا جارہا ہے ضلعی انتظامیہ محکمہ جنگلات اور پولیس خاموش حکومت پاکستان کی جانب سے سرسبز پاکستان کی مناسبت سے محکمہ جنگلات شجرکاری مہم چلا رہی ہے دوسری جانب تحصیل بیلہ میں محکمہ جنگلات کی ملی بھگت سے درختوں کی کٹائی عروج پر ہے روزانہ کی بنیاد پر رات کے اندھیرے میں درجنوں گاڑیاں قیمتی درختوں سے لوڈ ہوکر کراچی کیجانب رواں دواں دکھائی دیتی ہے،ذرائع نے بتایا کہ ان گاڑیوں کو محکمہ جنگلات کیجانب سے جعلی راداری دے کر برالزمہ ہے ،سوچا جائے تو درخت موسم کو بحال رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں
قیمتی درختوں کی کٹائی جاری رہی تو لسبیلہ کو میدانی علاقے میں تبدیل ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا،ایک جانب سابق وزیراعظم گرین پاکستان کو فروغ دے رہے تھے تو دوسری جانب ان کے ویژن کو محکمہ جنگلات لسبیلہ کے آفیسران و اہل کاران نے ردی کی ٹوکری میں پھینک کر سبز درختوں کی کٹائی اور سبز جنگل کو ٹمبر مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔ بیلہ میں درختوں کے دلکش نظارے ، خوبصورت موسم ، چاروں جانب پھیلی ہریالی کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے،بیلہ کے نواحی علاقوں میں درختوں کی باقیات جنگلات کی تباہی کی خوفناک داستان بیان کررہی ہے محکمہ جنگلات کی کارکردگی اور جنگلات کی حفاظت کے حکومتی دعوے سوالیہ نشان بن گئے،لسبیلہ کے عوامی حلقوں نے حکومت بلوچستان سے مطالبہ کیا ہے کہ جنگلات کی بے دریغ کٹائی میں ملوث افراد اور محکمہ جنگلات کے ذمہ داران کیخلاف سخت نوٹس لیکر ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے