کراچی(نمائندہ خصوصی)آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام چار روزہ سولہویں عالمی اردو کانفرنس 2023 کے تیسرے روز نور ظہیر کے افسانوں کا مجموعہ ”سیانی دیوانی“ کی رونمائی کی گئی جس میں صدارت زاہدہ حنا نے کی جبکہ نظامت کے فرائض جعفر احمد نے ادا کیے۔ اپنی گفتگو کے دوران ہندوستان سے تعلق رکھنے والی محقق و مصنف نور ظہیر نے کہاکہ ہندوستان میں مسلمانوں کے لیے مشکلات تو پہلے سے ہی تھیں پر اب کمیونسٹ اور بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے لیے بھی مشکلات بڑھتی جارہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت کا حملہ ہر ترقی پسند چیز پر ہے۔ تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے زاہدہ حنا نے کہا کہ نور ظہیر کے افسانوں کا مجموعہ ایک خوبصورتی ان کا اچھوتا پن اور دوسرا وہ لفاظی ہے جو شاید آج کے دور کے قاری کے علم میں بھی نہ ہو، یہ نور ظہیر ہی کی خاصیت ہے کہ وہ کہانی کے بیچ میں مسائل کا ذکر اتنی خوبصورتی سے کرجاتی ہیں کہ قاری تک محسوس کیے بغیر طریقے سے پیغام پہنچ جائے۔ حوری نورانی نے نور ظہیر کے رقص کے فن کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اب کلاسیکی رقص ختم ہورہا ہے کیونکہ ہمیں ٹی وی پر جو رقص دیکھنے کو ملتا ہے اس میں تربیت کی کمی صاف نظر آتی ہے۔ جعفر احمد نے کہاکہ نور ظہیر کے پاس جو الفاظ کا خزانہ ہے اس کی نظیرنہیں ملتی ۔