کراچی (نمائندہ خصوصی) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام سولہویں عالمی اردو کانفرنس کے تیسرے روز Purposeful Educationکے نام سے سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدارت زبیدہ مصطفی نے جبکہ نظامت اعجاز فاروقی نے کی، صوبائی وزیر تعلیم رانا حسین ، صادقہ صلاح الدین، امجد سراج ، سید جعفر احمد نے اظہارِ خیال کیا، صدارتی خطبہ میں زبیدہ مصطفی نے کہاکہ اگر ایک چھوٹے بچے کو اس کی مادری زبان میں نہ پڑھایا جائے تو بنیاد ہی غلط پڑ جاتی ہے، جب تک تعلیم دلچسپ نہیں ہوگی تب تک تعلیم کے حقیقی فوائد حاصل کرنا نہ ممکن ہے۔ صوبائی وزیر رانا حسین نے کہاکہ میری خواہش ہے کہ ٹیکنالوجی کے استعمال کارجحان یقینی بنایا جائے اور میں سمجھتی ہوں کہ تبدیلی زبردستی نہیں بلکہ اصلاحات سے حاصل کی جاسکتی ہے، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر امجد سراج نے کہاکہ کہ ہمارے نصاب کو منظم کرنے کی ضرورت ہے۔ ہر طالب علم کی خواہش ہوتی ہے کہ اسے ڈگری ملے جبکہ ان کی ترجیح Skils ہونی چاہیے۔ صادقہ صلاح الدین نے ایک مختلف نقطہ پر توجہ دلاتے ہوئے کہاکہ اصل مسئلہ مادری زبان کا نہیں بلکہ اساتذہ کو عصرِ حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کا ہے۔ سید جعفر احمد نے کہاکہ اگر نصاب سازی اچھی ہوبھی جائے تب بھی پڑھانے والے وہی پرانے رہیں گے۔لہٰذا نصاب کے ساتھ ساتھ اساتذہ کو بھی بہتری کی ضرورت ہے۔ اعجاز فاروقی نے کہاکہ اساتذہ کی ورکشاپ اور ٹریننگ کے بعد ان کا امتحان لازمی لیا جائے جس سے معلوم کیا جاسکے کہ آیا ٹریننگ اور ورکشاپس سے اساتذہ میں کوئی بہتری آئی یا نہیں۔