اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں خاور مانیکا کی درخواست پر چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت ہوئی۔چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے عدت میں نکاح کے خلاف کیس میں مفتی سعید اور عون چوہدری نے بیان ریکارڈ کرادیا۔عدالت نے کیس کی سماعت 2 دسمبر تک ملتوی کردی۔تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں خاور مانیکا کی درخواست پر چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت ہوئی۔سول جج قدرت اللہ نے سماعت کی۔درخواستگزار خاورمانیکا کی جانب سے وکیل راجارضوان عباسی اورعدالتی حکم پر گواہان مفتی سعید، عون چوہدری اور محمد لطیف عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے گواہ مفتی سعید کا بیان قلمبند کرنا شروع کیا۔مفتی سعید نے بتایا کہ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا ممبر بھی تھا۔یکم جنوری 2018 کو چیئرمین پی ٹی آئی نے رابطہ کیا۔مفتی سعید نے صفحہ سے پڑھ کر بیان قلمبند کروایا تو عدالت نے ریمارکس دیئے کہ دیکھ کر پڑھنے والے جھوٹ بولتے ہیں آپ نے عہد لیا ہوا زبانی بتائیں۔مفتی سعید نے بتایا کہ مجھے چیئرمین پی ٹی آئی نے لاہور بلایا اور کہا نکاح پڑھانا ہے۔ہم لاہور ایک گھر میں پہنچے جہاں ایک خاتون بشریٰ بی بی کی بہن ظاہر کر رہی تھی۔اور اس نے یقین دہانی کرائی کہ شرعی تقاضے پورے ہیں، میں نے اس یقین دہانی کی بعد نکاح پڑھایا۔مفتی سعید نے بتایا کہ نکاح کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی بنی گالا رہنے لگے۔نکاح میں شریک لوگوں میں سے دوبارہ فروری میں رابطہ کیا۔مجھے چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا یکم جنوری 2018 کو نکاح ضروری تھا۔اور بطور چیئرمین پی ٹی آئی اس نکاح کے بعد وہ بڑے عہدے پر فائز ہو جائیں گے۔مفتی سعید کا کہنا تھاکہ میرے نزدیک یکم جنوری 2018 والا نکاح غیر شرعی ہے۔جنوری 2018 والے نکاح نامے پر میرے دستخط ہیں۔فروری 2018 والا زبانی نکاح میں نے بنی گالا میں پڑھایا تھا۔