حیدرآباد(نمائندہ خصوصی ) نگراں وزیر اعلی سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقرنے اسٹیوٹا کی فورنزک آڈٹ اور انکوائری کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ چیف سیکریٹری سندھ ،کمشنر حیدرآباد، این ای ڈی یونیورسٹی کا ایکسپرٹ ، فنانس کا ماہراس کی انکوائری کریں گے- وزیر اعلی سندھ آج حیدرآبادمیں مونو ٹیکنک انسٹیٹیوٹ کوہسار لطیف آباد کا تفصیلی دورہ کررہے تھے- دورے کے دوران انہوں نے انسٹیٹیوٹ کے مختلف شعبوں کا تفصیلی معائنہ کیا -وزیراعلی سندھ نے ماڈل کلاسز میں بچوں کی حاضری کم ہونے پر پرنسپل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اسٹیوٹا یہ انسٹیٹیوٹ چلانے میں ناکام رہا ہے -وزیراعلی سندھ نے انسٹیٹیوٹ کے وڈ ورک ، پلمبنگ ،ویلڈنگ اور لیتھ مشین ورکشاپ کابھی تفصیلی معائنہ کیا- اس موقع پروزیر اعلی سندھ نے کہا کہ انسٹیٹیوٹ کے پرنسپل کو مکینیکل ٹیکنالوجی کا پتا نہیں تو بچوں کو کیا سکھائیں گے ،پرنسپل جیئندعلی کوندھر وزیراعلی سندھ کے کسی سوال کابھی جواب نہ دے سکے-وزیراعلی سندھ نے انسٹیٹیوٹ کا فورنزک آڈٹ کرانے، فنڈز کے استعمال، ٹیچرز کی حاضری ، انسٹیٹیوٹ کی تزین و آرائش کی بھی انکوائری کے احکامات دیئے جبکہ انہوں نے کہا کہ ورکشاپ میں لگتا ہے کہ کبھی کام نہیں ہوا سب بنے ہوئے ماڈل باہر سے لیکر رکھے گئے ہیں ،وزیراعلی سندھ نے بچوں سے معلوم کیا کہ کیا کبھی انہوں نے پریکٹیکل کیا ہے ،بچوں نے کہا ایک ماہ پہلے آدھے گھنٹے کا کام سکھایاگیا تھا اس کے بعد کلاس نہیں ہوئی-وزیراعلی سندھ نے ریجنل ڈائریکٹر کو بلا یا اور انسٹیٹیوٹ کی انسپیکشن نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا-وزیراعلی سندھ نے کہاکہ انسٹیٹیوٹ کے کسی بھی ورکشاپ میں کام کرنے کے آثار ہی نہیں اور کہا کہ ہم قوم کے مجرم ہیں کہ بچے اسکول آتے ہیں لیکن ان کو نہ تو پڑھایا جاتا ہے نہ ہی کچھ سکھایاجاتا ہے-وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ ویلڈنگ سکھانے کے نام پر بچوں کو دو ماہ پہلے صرف اسپارک سکھایاگیا-وزیر اعلی سندھ نے ایم ڈی اسٹیوٹامنور مٹھانی پر اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ انسٹیٹیوٹ سہی نہیں چل رہا اور کہا کہ میں آیا ہوں تو بچوں کو کہیں سے آپ لے آئے ہیں-انہوں نے ہدایت کی کہ اس انسٹیٹیوٹ کو بہتر کیا جائے اور پروفیشنل ٹیچرز مقرر کیے جائیں جبکہ نگراں وزیراعلی سندھ نے مونوٹیکنک انسٹیٹیوٹ کے تمام معاملات پر انکوائری کا حکم دیا -انہوں نے انسٹیٹیوٹ کے واش رومزکا بھی معائنہ کیا-اس موقع پروزیر اعلی سندھ کو پرنسپل نے بتایا کہ انسٹیٹیوٹ میں کل 13 اسٹاف ہیں- نگراں وزیراعلی سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر وزیر بلدیات مبین جمانی کے ہمراہ حیدرآباد میں بدین بس اسٹاپ کابھی دورہ جہاں انہیں بریفنگ میں بتایاگیا کہ بدین بس اسٹاپ لوکل گورنمنٹ ایچ ایم سی کی ملکیت ہے اوریہ بس اسٹاپ 10 ایکڑز پر مشتمل ہے،وزیر اعلی سندھ نے کمشنر حیدرآباد کو تجاوزات فوری طور پر ہٹانے اوراس ضمن میں دس روز میں رپورٹ دینے کا حکم دیا-انہوں نے مزیدکہا کہ تجاوزات کا خاتمہ کر کے یہاں جدید اور بہترین بس اسٹینڈ تعمیر کیا جائے-نگراں وزیراعلی سندھ نے استفسار کیا کہ ٹھیکیدار کون ہے جو بس اڈے سے رقم لیتا ہے، انہوں نے سیکریٹری ٹرانسپورٹ کو مزید کہا کہ بس اڈے سے تمام تجاوزات کے خاتمے کے بعد ایک جامع اسکیم بنائی جائے-قبل ازیں وزیر اعلی سندھ کے حیدرآباد کے دورے پر ایئرپورٹ پہنچے جہاں کمشنر حیدرآبادڈویژن سید خالد حیدر شاہ، ڈی آئی جی حیدرآباد طارق رزاق دھاریجو، ڈپٹی کمشنر حیدرآبادطارق قریشی ،ایس ایس پی حیدرآباد امجد شیخ ودیگر نے ان کا استقبال کیا۔