کراچی (رپورٹ: میاں طارق جاوید)سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں سابق اور موجودہ انتظامیہ کی ایک مالی کرپشن کا سامنے آگئی بورڈ آف گورنر کی اجازت کے بغیر وائس چانسلر اور رجسٹرار کی ملی بھگت سے10کروڑ کی خطیر رقم ایک سال کے لئے سمٹ بینک میں جمع کرانے پر آڈٹ میں کرپشن کی نشاندھی پر بغیر رقم یونیورسٹی کے اکاؤنٹس واپس آئی ۔الیکشن کے بغیرسرسید یونیورسٹی میں قابض مافیا نے پھر بورڈ آف گورنرز کی آڑ میں کرپشن کا بازار لگا دیا ہے تفصیلات کے مطابق سر سید اف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی سابقہ انتظامیہ کے علی گڑھ اولڈ بوائز ایسوٹیشن کہ سابق جنرل سیکرٹری ارشد خان نے آپنے دوست وقاص بخاری کو فائیدہ دینے کے لیے بورڈ آف گورنرز کی اجازت کے 10 کروڑ کی خطیر رقم سمٹ بینک میں جمع کرائی ۔5.70کے منافع سے جمع کرائی جانے والی 10کروڑ کی رقم سے برانچ مینیجر وقاص بخاری اورسابق جنرل سیکرٹری ارشد خان ذاتی مالی فوائد حاصل کئے ۔زرائع کے مطابق جب اس بڑی مالی بے ضابطگییوں کا آڈٹ رپورٹ میں پتہ چلا تو سابق جنرل سیکرٹری ارشد خان نے آپنے دوست کے ساتھ مل کر وہ 10کروڑ کی رقم یونیورسٹی اکاونٹس میں بغیر منافع واپس جمع کرادی۔ایک سال کے دوران ارشدخان اور ان کا ذاتی دوست 10 کروڑ کی رقم کے عوض بینک سے مالی فوائد حاصل کرتے ہیں زرائع کے انکشاف کے مطابق "سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی”میں 10 کروڑ کی خطیر رقم کی نجی بینک کو منتقل کرنے والے لیٹر پر موجودہ رجسٹرار سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے دستخط موجود ہیں زرائع کے مطابق
انتظامیہ نے اپنے رشتے داروں کو "بڑی پوسٹوں” پر تعینات کیا ہوا ہے جو انتظامیہ کی سیاہ وسفید کو "تحفظ ” فراہم کرتے ہیں۔ذرائع کے انکشافات کے مطابق ارشد خان نے اپنے دوست وقاص بخاری کو ذاتی طور پر سہولت کاری کرکے یونیورسٹی کے اثاثوں میں سے 10 کروڑ کی رقم ان کے اکاؤنٹ میں منتقل کی جو کہ ایک سال تک ان کے اکاؤنٹ میں موجود رہی تھی۔زرائع کے مطابق 10 کروڑ کی رقم اکاؤنٹ میں کس طرح منتقل کی گئی اور اس کا ماہانہ انٹرسٹ ( سود ) کون لیتا رہا "کون فیضیاب” ہوتا رہا اور اس کے علاؤہ اور بھی کتنے
دوستوں کو اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے نوازا گیا اس کے بھی ثبوت جلد موصول ہو جائیں گے دریں بورڈ آف گورنرز کے رکن سابق گورنر سندھ جنرل ( ر)معین الدین حیدر سے رابط کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ بورڈ آف گورنرز نے سرسید یونیورسٹی کے پلاٹ جوکہ آرٹس کونسل کے پاس تھا اس کی تعمیر کے رقم کی اجازت دی تھی اس طرح کی رقم منتقلی کی کو اجازت نہیں دی گی جبکہ بورڈ آف گورنرز کے ایک اور رکن پروفیسر ڈاکٹر عبدلحنان نے گفتگو کرتے بتایا کہ بورڈ آف گورنرز میں رقم کی منتقلی کی کا کوئی معاملہ کبھی سامنے نہیں آیا۔www.tariqjaveed .com نے علی گڑھ اولڈ بوائز ایسوٹیشن کہ سابق جنرل سیکرٹری ارشد خان سے رابطے کی درجنوں بار کوششیں کی مگر ان کا فون ریسیو نہیں ہو سکا جبکہ بینک مینجر وقاص بخاری سے بات ہوئی تو وہ پہلے تو معاملہ سے انکاری ہو گئے پھر دھمکیوں پر اتر آئے تھے بعد میں دوبارہ کال کرنے کا کہا تھا چاردن سے مسلسل فون ریسیو نہیں کر رہے ۔ہماری اخلاقی زمہ داری ہے کہ ان موقف بھی سامنے آئے وہ جب بھی اپنا موقف پیش کرنا چاہیں ہماری ویب سائٹ حاضر ہے