اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) حکومت نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت درآمد کیلیے عائد کردہ ڈیوٹی کے برابر بینک گارنٹی کی نئی شرط سے چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔نگران وفاقی حکومت نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت درآمد کی جانیوالی اشیا پرکیلیے عائد کردہ ڈیوٹی و ٹیکسوں کی مالیت کے برابر بینک گارنٹی اور قابل کیش فنانشل گارنٹی کی نئی شرط سے چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کسٹمز رولز میں ترامیم کرنے کا مسودہ تیار کرکے اسٹیک ہولڈرز کی آراکیلیے جاری کردیا ہے۔دستیاب کسٹمزرولز میں تجویز کردہ ترامیم کے مسودے کے مطابق7 اکتوبر 2023 کو جاری کردہ ایس آر او 1402(I)/2023 کے ذریعے کسٹمز رولز میں کی جانیوالی ترامیم کو تین اکتوبر 2023 سے 16 نومبر2023 تک پاکستانی بندگاہوں پر آنے والے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے کنٹینرز پر لاگو نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اسٹیک ہولڈرز سے کہا گیا ہے کہ کسٹمز رولز میں مجوزہ ترامیم بارے دو دن کے اندر اندر اپنی آراءو تجاویز پیش کی جاسکتی ہیں ورنہ گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعے ان ترمیمی رولز کا اطلاق کردیا جائیگا۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے سات اکتوبر کو2023 کو جاری کردہ ایس آر او 1402(I)/2023 کے ذریعے کسٹمز رولز میں ترامیم کرتے ہوئے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت درآمد کی جانے والی اشیا پرکیلیے عائد کردہ ڈیوٹی و ٹیکسوں کی مالیت کے برابر بینک گارنٹی اور قابل کیش فنانشل گارنٹی کی نئی شرط عائد کی تھی۔اس کے علاوہ کسٹمز رولز 2001 کے رول 471 کے ذیلی رو دو میں ترمیم کی گئی تھی جس کے تحت افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت درآمد کی جانیوالی ا شیائ کیلئے درکار قابل کیس فنانشل گارنٹیز کو بینک گارنٹی کی صورت قابل کیش فنانشل گارنٹی قرار دیا جا گیا تھا ان رولز کے لاگو ہونے کے بعد درآمد کنندگان کو بینک گارنٹی کی صورت میں قابل کیش فنانشل گارنٹیز کی فراہمی لازمی قرار دی گئی تھی۔