اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے وزیراعظم فنڈ ڈیم میں جمع رقم سے متعلق سینیٹ میں تحریری جواب جمع کرا دیا۔چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر ایوان میں پیش ہوئیں اور انہوں نے تحریری جواب جمع کرایا جس میں بتایا گیا ہے کہ جولائی 2023 تک چیف جسٹس وزیراعظم ڈیم فنڈ میں رقوم کی مالیت 11 ارب 46 کروڑ روپے تھی۔ وزیر خزانہ کے تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ اس فنڈ پر سرکاری منافع کی صورت میں 6 ارب 29 کروڑ روپے موصول ہو چکے ہیں، اس وقت فنڈ کی مالیت 17 ارب 86 کروڑ روپے ہو چکی ہے۔ نگران وفاقی وزیر نے بتایا کہ ڈیم فنڈ سے اس وقت تک کوئی رقم باہر نہیں نکالی گئی، رقم صرف عدلیہ کے فیصلے پر ہی نکالی جا سکے گی۔ اسٹیٹ بینک ملازمین کی تنخواہوں پر اعتراض کرتے ہوئے سینیٹر دنیش کمار نے کہا ایک ایک ملازم کی تنخواہ 40 لاکھ روپے ہے جبکہ سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کون سا ایسا کام ہے کہ ان کی تنخواہ 40، 40 لاکھ روپے ہے۔نگران وزیر خزانہ نے ایوان بالا کو بتایا کہ دنیا بھر میں سینٹرل بینک کے ملازمین کی تنخواہوں کا اسٹرکچر سب سے مختلف ہوتا ہے، بینکنگ سیکٹر کی تنخواہیں بہت بڑھ چکی ہیں اس لیے اہم تھا کہ اسٹیٹ بینک کی تنخواہ اچھی ہو۔