کراچی(نمائندہ خصوصی)چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد فخر عالم کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسدادِ پولیو کا ایک اہم اجلاس چیف سیکریٹری کے دفتر میں منعقد ہوا جس میں 27 نومبر سے شروع ہونے والی سات روزہ انسدادِ پولیو مہم کی تیاری، عملدرآمد اور ورکرز کی سیکیوریٹی کے حوالے سے متعدد فیصلے کئے گئے۔اجلاس میں کمشنر کراچی محمد سلیم راجپوت، ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم رند، کوآرڈینیٹر ایمرجنسی آپریشن سینٹر سندھ ارشاد علی سودھر سمیت دیگر متعلقہ شخصیات نے شرکت کی جب کہ تمام ضلعی کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز نے وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔اجلاس میں پولیو وائرس کی مجموعی صورتحال اور اس کے روک تھام کا جائزہ لیا گیا۔ کوآرڈینیٹر ایمرجنسی آپریشن سینٹر سندھ ارشاد علی سودھر نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کراچی سے پولیو وائرس کے 2 کیس رپورٹ ہوئے ہیں جو ایک تشویش ناک بات ہے اب کراچی میں موثر انداز سے پولیو مہم چلائی جائے گی۔ ارشاد علی سودھر نے مزید بتایا کہ پولیو مہم کے لئے عملے کی تربیت اور سیکیورٹی پلان مکمل کر لیا گیا ہے۔اس موقع پر اجلاس سے بات کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد فخر عالم نے کہا کہ موجودہ ہائی رسک یونین کونسلز میں انسدادِ پولیو مہم موثر انداز میں شروع کی جائے تاکہ خاطر خواہ نتائج حاصل کئے جاسکیں۔ اس سلسلے میں چیف سیکریٹری سندھ نے تمام ڈپٹی کمشنر کو پولیو مہم کی کڑی نگرانی کی ہدایت کی اور ساتھ ہی روزانہ کی بنیاد پر اپنے متعلقہ افسران کو رپورٹ بھی جمع کروائیں۔جیف سیکریٹری سندھ نے محکمہ صحت کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تمام ریلوے اسٹیشنز اور بس اڈوں پر بھی بچوں کو انسدادِ پولیو کے قطرے لازم پلائے جائیں۔ انھوں نے محکمہ تعلیم کے افسران کو بھی ہدایت کی کہ مہم کے دوران نجی و سرکاری اسکولوں میں بھی بچوں کو انسدادِ پولیو کے قطرے لازم پلائے جائیں۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد فخر عالم نے پولیو مہم کے دوران بلدیاتی نمائندوں کے تعاون کو سراہا۔یاد رہے کہ 27 نومبر سے شروع ہونے والی پولیو مہم میں 1 کروڑ 3 لاکھ سے زائد بچوں کو انسدادِ پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے جس میں 80 ہزار سے زائد پولیو ورکرز، اور سپروائیزرز حصہ لیں گے۔