اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہا ہے آئی ایم سے قرض پروگرام کا پہلا اجلاس کامیابی سے مکمل کر لیا ہے۔ایس ڈی پی آئی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم سے قرض پروگرام کا پہلا اجلاس کامیابی سے مکمل کیا ،بنکوں کو ایل سیز کھولنے میں مدد فراہم کر رہے ہیں،گزشتہ 2ماہ میں معیشت کے استحکام کےلئے بہت محنت کی،حکومت نے مقامی طور پر مہنگے ترین قرضوں سے جان چھڑائی ہے ، تجارت میں آسانیوں کےلئے اقدامات اٹھار ہے ہیں،ٹیکس پالیسی پر کام کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس پالیسی اور ٹیکس ایڈمنسٹریشن کو الگ الگ کیا جارہا ہے کیونکہ مختلف ٹیکسز کی وجہ سے انڈسٹری کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے،صوبوں اور وفاق کے درمیان اخرجات اور ٹیکسز کےلئے ہم آہنگی ضروری ہے بیمار حکومت ادارو ں کے باعث معیشت کو 5سو ارب کے نقصانات ہو چکے ہیں۔ نگران وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومتی اداروں سے متعلق نئی پالیسی آئی ایم ایف کے ساتھ مشاورت سے بنائی گئی ہے ، پاکستان پر قرضوں اور سود ادائےگیوں کا بوجھ بہت زیادہ بڑھ چکا ہے ،مقامی سطح کے قرضوں کو ری شیڈول کرنے کےلئے کام کر رہے ہیں ،بیرونی قرضوں کا بوجھ ملکی اکانومی کا 44فیصد تک پہنچ چکا ہے باہمی معاہدوں کے تحت بیرونی قرضوں کی ادائےگیوں کا بوجھ35فیصد تک ہے۔