کراچی (نمائندہ خصوصی ) نگران وزیر داخلہ سندھ بریگیڈیئر ریٹائرڈ حارث نواز کا کہنا ہے اورنگی ٹاون واقعے میں ملوث پولیس ڈی ایس پی کو سخت سزا دلوائیں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی نگران داخلہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ حارث نواز نے کہا کہ انڈر ٹریننگ ڈی ایس پی کو اس طرح کے ٹاسک نہیں دینے چاہیے تھے، ہم نے واقعے پر فوری کارروائی کی، ڈی ایس پی کو گرفتار کیا گیا اور ایف آئی آر کاٹی گئی، سخت سزا دلوائیں گے۔ نگراں وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ ایس ایس پی کی غلطی ہے، آئی جی پولیس نے انھیں معطل کر دیا ہے، ایس ایس پی کے خلاف بھی ضروری کارروائی ہو گی۔ ایک سوال کے جواب میں بریگیڈیئر ریٹائرڈ حارث نواز کا کہنا تھا پولیس کی قیادت اچھی ہے اور میں مطمئن ہوں، نگران حکومت آنے کے بعد کچے کے علاقوں میں جرائم نہیں ہوئے۔ نگران وزیر داخلہ سندھ کا کہنا تھا پولیس کے سپاہی کی تنخواہ 60 سے 70 ہزار روپے ہے، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کی خدمت کیلئے ہیں۔ خیال رہے کہ تاجر منصور شیخ نے الزام عائد کیا تھا کہ 24 اکتوبر کی رات گلشن اقبال 13 ڈی میں ڈی ایس پی عمیرطارق نے واردات کی، ڈی ایس پی عمیر طارق نے میری گرفتاری کیلئے گلشن اقبال 13 ڈی میں چھاپہ مارا اور جب میں نہ ملا تو بھانجے کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر گلزارہجری میں میرے گھر لایا گیا۔ انہوں نے بتایاکہ 2 گھنٹے تلاشی کے دوران ملزمان گھر میں دو کروڑ روپے تلاش کرتے رہے، گھر کا لاکر توڑ کر ڈیڑھ لاکھ روپے، پرائزبانڈ، گھڑیاں، پستول اور موبائل فون لے گئے۔ گزشتہ روز گرفتار ڈی ایس پی عمیر طارق کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں سے ان کا ایک روز کا ریمانڈ منظور کیا تھا۔