اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ) الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کو انتخابی نشان سے متعلق درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔ الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق پی ٹی آئی کو 2 اگست کو نوٹس جاری کیا تھا کہ انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرانے پر پی ٹی آئی کو بلے کے نشان کے لیے نااہل کیوں نہ کیا جائے۔ سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر نے بتایا تھا کہ انٹرا پارٹی الیکشن پارٹی آئین میں ترمیم سے پہلے ہوئے، بعد میں ہم نے ترامیم واپس لے لی ہیں۔ الیکشن کمیشن کی ڈی ڈی لاءصائمہ جنجوعہ نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کو اختیار ہے کہ وہ کیس میں پی ٹی آئی کو درگزر کر دے۔ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق 13 ستمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ الیکشن کمیشن کے جاری کیے گئے پہلے سے محفوظ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن آئین کے تحت شفاف نہیں تھے، پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات درست نہیں تھے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن آئین کے تحت 20 روز کے اندر الیکشن کرائے، پارٹی الیکشن نہ کرانے پر انتخابی نشان کے لیے نااہل ہو گی۔واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات 13جون 2021 سے التواءکاشکارتھے اور 8جون 2022کوپی ٹی آئی نے پارٹی آئین میں تبدیلی کرنے کے بعد 10جون2022کو انٹراپارٹی الیکشن کرایااورمنتخب ممبران کی لسٹ (سرٹیفیکیٹ) الیکشن کمیشن میں جمع کروائی جسکے بعدپی ٹی آئی کے چیف الیکشن کمشنرجمال انصاری نے کمیشن کوبتایاتھاکہ ہم نے آئین میں تبدیلی کی ہے اورپارٹی آئین کمیشن میں جمع کروایاتاہم بعدمیں پارٹی کے وکیل بیرسٹرگوہرنے الیکشن کمیشن۔کوبتایاکہ ہم نے پارٹی آئین میں ترامیم واپس لے لی ہے اورسرٹیفیکیٹ کمیشن میں جمع کروایاجس پرکمیشن نے 13ستمبرکوفیصلہ محفوظ کرلیاتھا۔