لاہور( نمائندہ خصوصی) پاکستان ریلوے نےگھر بیٹھے ٹرین کی ٹکٹ جاری کرنے والی رابطہ ایپلیکیشن کو آپریشنلائز کر دیا گیا۔ ایپلی کیشن میں فی الوقت گرین لائن اور دو ریل کاروں کو شامل کیا گیا ہے، آئندہ چند ہفتوں میں دیگر ٹرینوں کو بھی رابطہ ایپلیکیشن پر شفٹ کر دیا جائے گا۔ رابطہ کے ذریعے مسافر نہ صرف ٹکٹ بلکہ ہوٹل، کھانے اور ٹیکسی کی بکنگ بھی کر سکیں گے۔ اس ضمن میں تمام بڑے ریلوے اسٹیشنوں پر ٹکٹ وینڈنگ مشینیں نصب کر دی گئی ہیں۔ ایپلیکیشن کی آپریشنلائزیشن کا افتتاح آج نگران وزیر ریلوے شاہد اشرف تارڑ نے کیا۔ اس موقع پر چیئرمین ریلوے مظہر علی شاہ اور سی ای او ریلوے عامر علی بلوچ بھی موجود تھے۔بعد ازاں ریلوے ہیڈکوارٹرز میں اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر ریلوے نے ریونیو اور فریٹ ٹرینوں کی تعداد میں اضافے پر انتظامیہ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ آمدن کے ٹارگٹ کو پورا کیا جائے۔ شاہد اشرف تارڑ نے ریلوے کے زیر انتظام ہسپتالوں کی ان سورسنگ کے پراسیس کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کی تاکید کی۔ نگران وزیر کو ریلوے تنصیبات کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے منصوبہ پر اپ ڈیٹ بھی دی گئی۔ انہوں نے انتظامیہ کو میو گارڈنز سمیت دیگر ریلوے رہائشی یونٹس میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے میٹر لگانے کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر ریلوے نے تجاوزات کے خلاف آپریشن پر اطمینان کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ اس ضمن میں پندرہ روز بعد تمام ڈویژنز سے رپورٹ لی جائے تا کہ معلوم ہو سکے کہ کتنی تجاوزات ختم کی جا چکی ہیں اور آیا کہیں کسی مقام پر دوبارہ انکروچمنٹ تو نہیں ہو گئی۔ وزیر ریلوے نے انتظامیہ کو تجاوزات خاتمے کے حوالے سے کارکردگی کو افسران کی پرفارمنس سے لنک کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے حادثات میں کمی پر مینیجمنٹ کی کارکردگی کو سراہا اور تمام ڈویژنز میں ٹریک کی مکمل انسپکشن کے عمل کو دوبارہ شروع کرنے کے احکامات دیے۔ انہیں ریلوے اسٹیشنز پر ایگزیکٹو واش رومز بنانے بارے بھی اپ ڈیٹ دی گئی۔