کراچی ( مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کا کہنا ہے کہ عمران خان نے پیری مریدی کی آڑ میں ہمارا ہنستا بستا گھر برباد کر دیا۔جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خاور مانیکا نے کہا کہ اسلام آباد میں دھرنوں کے دوران بشریٰ کی بہن مریم وٹو نے بشریٰ کی ملاقات عمران خان سے کروائی، میری شادی 1989میں ہوئی، ہماری شادی 28 سال چلی، ہماری بہت خوشگوار زندگی تھی، عمران خان نے پیری مریدی کی آڑ میں ہمارا ہنستا بستا گھر برباد کر دیا۔خاور مانیکا نے کہا کہ اسلام آباد میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ملاقاتیں شروع ہوئیں، رات کے وقت دونوں کی فون پر لمبی لمبی باتیں ہونے لگیں۔ فرح گوگی نے عمران کے کہنے پر انہیں خفیہ فون نمبر فراہم کیے، ان کی موبائل فون پر چھپ کر باتیں ہونے لگیں۔ میری والدہ کہتی تھیں کہ عمران خان اچھا آدمی نہیں، اسے گھر میں نہ آنے دیا کرو۔انہوں نے کہا کہ بنی گالہ میں میرا اپنا گھر تھا، بشریٰ مجھے بتائے بغیر وہاں سے عمران خان کے گھر چلی جاتی تھی، عمران خان میری مرضی کے بغیر میرے گھر آتا تھا، میں عمران خان کی پنکی سے ملاقاتوں پر ناراض تھا۔خاور مانیکا نے کہا کہ ایک بار عمران میرے گھر آیا تو میں نے نوکر کی مدد سے اسے گھر سے نکلوا دیا، میں نے پنکی کو طلاق 14نومبر 2017 کو دی، اس کے ڈیڑھ ماہ بعد ہی پنکی نے عمران خان سے شادی کر لی، اس شادی کا مجھے اور میرے بچوں کو علم ہی نہیں تھا اس لیے جیو اور دی نیوز نے جب شادی کی خبر بریک کی تو اس کی تردید کی تھی۔خاور مانیکا نے مزید کہنا تھا کہ شادی سے چھ ماہ پہلے بشریٰ بی بی مجھ سے علیحدہ ہو کر اپنے گھر چلی گئی، میں پاکپتن اس کے میکے گیا اور اپنے ساتھ چلنے کا کہا، بشریٰ بی بی نے جواب دیا، میاں صاحب ابھی نہیں۔خاور مانیکا نے یہ بھی کہا کہ ایک دن فرح گوگی نے مجھے موبائل پر پیغام بھیجا کہ پنکی کو طلاق دے دیں، میں بشریٰ کے پاس گیا اور اس سے پوچھا کہ کیا تم طلاق چاہتی ہو؟ اس نے سر جھکا لیا اور کوئی جواب نہیں دیا۔سابق شوہر بشریٰ بی بی نے یہ بھی کہا کہ میں نے 14 نومبر 2017 کو طلاق نامہ فرح گوگی کے ہاتھ بشریٰ بی بی کو بھجوایا، بعد میں فرح گوگی نے فون کر کے کہا کہ طلاق کی تاریخ تبدیل کردیں، ذلفی اور فرح کے فون آئے کہ عمران نے وزیراعظم بننا ہے، آپ خاموش رہیں۔خاور مانیکا نے کہا کہ میں نے بشریٰ بی بی کو طلاق دینے کے بعد بچوں کو سب بات بتائی، پنکی کو فرح گجر کے ہاتھ طلاق بھجوائی تھی، خبروں میں سنا ہے پنکی نے عدت پوری ہونےسے پہلے نکاح کیا، مفتی صاحب نے کہا تھا عدت مکمل کیے بغیر نکاح احکامات کے منافی ہے، طلاق کے بعد فرح کا ہمارے گھر آنا بند ہوگیا تھا، فرح نےطلاق کے ایک ماہ بعد فون کرکے طلاق کی تاریخ تبدیل کرنے کو کہا، میں حیران ہوا کہ طلاق کی تاریخ بھی بدلی جاتی ہے؟ میں نے غصے میں فرح کا فون بند کردیا۔انہوں نے کہا کہ پنکی نے پہلے ٹی وی انٹرویو میں غلط بات کی، طلاق لینے سے تین چار ماہ پہلے پنکی والدہ اور بھائی کے گھر بیٹھ گئی تھی، طلاق پہنچی تو عدت تو اس کے بعد شروع ہوتی، ان کا بیان بالکل غلط ہے,خاور مانیکا نے یہ بھی کہا کہ کبھی پیر مرید بھی آپس میں شادی کرتے ہیں؟ پیر مرید کا آپس میں تقدس کا رشتہ ہوتا ہے، مجھے اور بچوں کو نکاح یا شادی کا علم ٹی وی پر خبروں سے ہوا، ٹی وی پر شادی کی خبر چلی تو بچوں نے بھی برا منایا، بچوں نے کہا ماما تو نانی کے گھر ہیں یہ شادی کی بات کہاں سے آگئی۔بشریٰ بی بی کے سابق شوہر نے ذلفی بخاری سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ذلفی ان کا بیعت کہاں تھا وہ تو ان کا مرید تھا، تربیت تو ایک کی کرنی تھی دوسرا کہاں سے مرید ہوگیا، دن کے وقت نہ فون پر بات کرنی ہے نہ ہی تربیت، اب میں ٹوٹ گیا اور تھک گیا ہوں۔خاور مانیکا نے کہا کہ بشریٰ مجھ پر طلاق کے بعد بھروسہ نہیں کرتی تھی، 5 بچے، گھر چھوڑ کر، نکاح کرکے وہ گئی، پوری قوم اس کو مبارک باد دے رہی تھی، وہ گھر توڑ کر گئی کسی نے نہیں پوچھا آپ کے گھر کا کیا حال ہے، اس وقت میری چھوٹی بیٹی 7 ، 8 سال کی تھی، اب بھی چھوٹی بیٹی رات کو روتی ہے، اس شخص نے پیری مریدی میں ہنستا بستا گھر اجاڑ دیا، جس دن سے یہ وزیراعظم کی بیوی بنی اس دن سے قوم کی تنقید کے سوا کچھ نہیں سنا، دو بیٹیاں شادی شدہ ہیں بیٹیوں کا تعلق ماں سے کم ٹوٹتا ہے، میرے بیٹے رل گئے، بیٹوں کا برا حال ہے، چھوٹی بیٹی کی 4 سال سے اپنی ماں سے بات نہیں ہوئی۔خاور مانیکا نے مزید کہا کہ فرح نے مجھے فون کرکے کہا آپ خاموش رہیں، کچھ اور لوگوں سے بھی مجھےخاموش رہنے کیلئے کال کروائی گئی، بابا فرید کے دربار کے معاملات کیلئے اس وقت کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کو فون کیا، بزدار نے مجھ سے بات کرنے سے انکار کر دیا تھا، فرح کا فون رات کو آیا میاں صاحب کو کہہ دیں سی ایم کو فون نہ کیا کریں، فرح گوگی اور ذلفی بخاری وزیراعظم کے خاص الخاص بن گئے تھے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بشریٰ کے کہنے پر فرح اور جمیل گجر میرے بچوں کے خود ساختہ والدین بن گئے تھے، جمیل گجر میرے بچوں کے ساتھ زبردستی بیٹھ جاتا تھا، انہوں نے میرے بچوں کی خود ذمہ داری لے لی تھی میں نے کبھی نہیں کہا، جمیل گجر سے میرے خاندان کا کوئی تعلق نہیں تھا، میں نے کسی دفتر میں گجر کی شکل نہیں دیکھی آواز نہیں سنی، جب پنکی پیرنی اور چیئرمین پکے مرشد بنے تب جمیل گجر کو دیکھا، میں نے اپنے والد کو کبھی جمیل گجر کے والد کے گھر جاتے نہیں دیکھا۔سابق شوہر بشریٰ بی بی نے یہ بھی کہا کہ ٹرانسفر پوسٹنگ، بزدار، فرح اور جمیل کی ذمہ داری تھی، ہمارے اور بچوں کے اثاثے اسٹیبلشمنٹ چیک کر چکی ہے، فرح اور پنکی آپس میں باتیں کرتی تھیں، فرح کو کہتے سنا اس کے پاس 35 لاکھ ہیں، اور آج کرپشن کی داستانیں ہیں۔اپنے بیٹوں سے متعلق بات کرتے ہوئے خاور مانیکا نے بتایا کہ چھوٹا بیٹا میرے ساتھ رہ رہا ہے بڑا بیٹا دبئی میں جاب کرتا ہے، میرے کسی بیٹے یا میں نے رئیل اسٹیٹ کا کام نہیں کیا، ابراہیم نے 5 مرلے کا گھر شروع کیا تھا جاب ملی تو چھوڑ کر چلا گیا۔