کراچی( نمائندہ خصوصی) تحریک استقلال کے مرکزی صدر رحمت خان وردگ نے نیشنل ہائی وے اور موٹروے پولیس کی جانب سے اوور لوڈنگ پر مکمل پابندی کا فیصلہ درست مگر غلط وقت پر نفاذ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ہائی وے اینڈ موٹروے کا قانون جب بنایا گیا تھا تو اس وقت اتنی مہنگائی نہیں تھی اسی لئے اسے فوری طور پر نافذ کرنا چاہئے تھا۔ اتنے سال یہ سارے ادارے لاپرواہی برتتے رہے اور اب ایسے وقت میں جب لوگ مہنگائی سے خودکشیاں کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں تو اوور لوڈنگ پر پابندی سے مہنگائی میں زبردست اضافہ ہوگا جس سے نگران حکومت کے لئے مسائل بڑھیں گے۔انہوں نے نگران صوبائی اور وفاقی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ پہلے صوبوں اور پھر وفاق میں ٹرانسپورٹرز’ کیرج کنٹریکٹرز’ صنعت کاروں اور کاروباری افراد کو بلاکر مذاکرات کرکے اوور لوڈنگ کے خاتمے کی متفقہ پالیسی بنائی جائے پھر اس پالیسی کا مکمل نفاذ یقینی بنایا جائے تو مناسب ہوگا کیونکہ اسوقت گاڑی کو 60 ٹن وزن لے جانے کا جو کرایہ دیا جارہا ہے قانون کے مکمل نفاذ سے یہی کرایہ 36 ٹن وزن کا بنے گا اور کاروباری افراد یہ تمام بوجھ مہنگائی میں اضافے کی صورت میں عوام پر منتقل کرنے پر مجبور ہوں گےجس سے نئے مسائل جنم لیں گے۔ اسی لئے بات چیت کے بعد راہ نکالی جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں اوور لوڈنگ کے خلاف قانون پر 1965ء سے مکمل عملدرآمد کرایا جارہا ہے۔ انڈیا میں ہر لوڈنگ گاڑی کے دروازے پر خالی گاڑی کا وزن’ وزن لے جانے کی قانونی اجازت اور مکمل لوڈ گاڑی کا وزن لکھا ہوتا ہے جس کی خلاف ورزی پر گاڑی سے اضافی مال ہائی وے کے آغاز پر ہی اتار لیا جاتا ہے اور گاڑی پر جرمانے کے بعد مال کے مالک سے بھی بھاری جرمانہ لیا جاتا ہے۔ اسی لئے بھارت میں کئی دہائیوں سے اوور لوڈگ ناممکن ہے۔ بھارت نے چند سال قبل پاکستان سے سستا ترین ملنے والا سیمنٹ بھی اسی لئے لینا چھوڑ دیا تھا کہ ہماری گاڑیاں ڈبل وزن لے جاتی تھیں جس سے بھارت میں سڑکوں اور پلوں کو نقصان ہوا اور مرمت کے لئے بھاری رقوم کا خرچ بچانے کے لئے بھارت نے سیمنٹ پاکستان سے خریدنا چھوڑ دیا حالانکہ قیمت میں سب سے سستا پاکستان سے مل رہا تھا۔