کراچی(نمائندہ خصوصی)آئی جی سندھ رفعت مختار راجہ نے ڈی کورس میں شریک انسپکٹرز ان لاءاینڈ انویسٹی گیشن سے اسکاوٹ آڈیٹوریم میں خطاب کرتے ہوئے قانون اور تفتیش جیسے اہم موضوع پر مختلف حوالوں سے سیر حاصل معلومات کا احاطہ کیا۔آئی جی سندھ نے سوال و جواب کی نشست کے دوران کہا کہ پولیس میں بھرتیاں میرٹ اور اہلیت کی بنیاد پر کرنا پہلا مرحلہ ہے دوسرا مرحلہ ٹریننگ کا ہے۔آپ تمام نے محکمانہ کورسز اے بی سی اور ڈی کرلیئے ہیں تو مجھے بتائیں آپ لوگوں نے ان تمام مراحل میں کیا کچھ سیکھا۔مجھے بتائیں کورٹ میں جرح کس طرح کی جاتی ہے اور اگر آپ تمام نے محرر اور ایڈیشنل ایس ایچ او کیساتھ کبھی کام کیا ہے تو بتائیں کیا کچھ تجربہ حاصل کیا جس پر شرکاءنے آئی جی سندھ کو سوالات پر بالترتیب جوابات دیئے۔ آئی جی سندھ نے کہا کہ آپ لوگ سائلین کی داد رسی کریں محکمہ پولیس کو اون کریں اور میرٹ پر کام کو اپنا شعار بنائیں۔محکمہ پولیس میں نیک نامی اور اچھی شہرت کے لیئے ضروری ہیکہ آپ اپنے مفاد کو بالائے طاق رکھ کر خود کو حقیقی معنوں میں عوام کا خدمتگار بنائیں۔آئی جی سندھ نے کہا کہ آپ نے محکمہ پولیس سے وابستہ ہوکر اسلحہ چلانا،سیکیورٹی ڈیوٹی دینا،ناکے لگانا،تعاقب کرنا،ملزم کو گرفتار کرنا،کیس کا اندراج، چیکنگ کرنا اورپیٹرولنگ کرنا سمیت دفتری امور تو سیکھ لیئے لیکن کیا کبھی تفتیش سیکھنے پر توجہ دی کہ نہیں دی۔انہوں نے کہاکہ قانون اور اسکے تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھ کر جدید اور سائنسی طریقوں پر مقدمے سے جڑے ہر ثبوت،گواہ،جائے وقوعہ، برآمدگی،شہادت جیسے پہلووں اور زاویوں کوگر تفتیشی حربوں میں استعمال کیا جائے تو نقائص کا مارجن نہ ہونے کے برابر ہوجاتا ہے۔آئی جی سندھ نے کہا کہ قانون اور تفتیش جیسے معاملات میں ساری ذمہ داری صرف پولیس یا وکیل کا کام نہیں ہے عوام کو بھی چاہیئے کہ جرائم کے پیش نظر خود بھی اپنے آئینی حقوق, فرائض,قانون, تھانہ کچہری اور عدالت کے حوالے سے بنیادی آگاہی حاصل کریں کیونکہ باخبر اور باشعور شہری ہی ایک محفوظ معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں۔اس موقع پر انہوں نے ڈی کورس کی کامیاب تکمیل پر تمام انسپکٹرز کو مبارکباد دی اور اپنی و سندھ پولیس کی جانب سے نیک تمناوں کا اظہار کیا۔اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی کراچی،ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ ڈی آئی جی ایڈمن، زونل ڈی آئی جیز، ضلعی ایس ایس پیز کراچی اور ایس ایس پیز انویسٹی گیشن بھی موجود تھے۔