لاڑکانہ۔ ( رپورٹ عاشق خان )سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے لاڑکانہ ضلع میں 422 نشستون پر بلدیاتی انتخابات ہوئے جہاں صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بغیر وقفے کے پولنگ کا عمل جاری رہا، لاڑکانہ میونسپل کارپوریشن کی چار ٹائون کمیٹیز کے 20 یونین کامیٹیز سمیت ضلع کے 46 یونین کونسلز، دو میونسپل کمیٹیز اور چار ٹائون کامیٹیز پر مجموعی طور پر 420 نشستوں کے لیے 1300 سے زائد امیدواروں کے درمیان مقابلا ہوا، الیکشن کمیشن کی جانب سے ووٹرز کے لیے ضلع بھر میں مجموعی طور پر 712 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے جن میں سے 270 کو انتہائی حساس، 120 کو حساس اور 321 کو نارمل قرار دیا گیا
جہاں پر 4 ہزار سے زائد پولیس افسران و جوانوں کو تعینات کرکے تمام پولنگ اسٹیشنز پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے، دوسریج انب ضلع لاڑکانہ میں پولنگ کا عمل سخت سیکیورٹی حصار میں پرامن طریقے سے جاری و ساری رہا امن امان کی صورتحاِل کو بحال رکھنے کے لیے ایس ایس پی لاڑکانہ نے لاڑکانہ پولیس اور رینجرز کا شہروں اور پولنگ اسٹیشنز کے اطراف میں گشت کرکے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لے کر فرداً فرداً ہر پولنگ سٹیشن کا دورہ بھی کیا، دوسری شہر کے چند پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کا عمل دیر سے شروع ہوا اور چند پولنگ اسٹیشن پر ووٹر لسٹ میں نام نہ ہونے کے باعث ووٹرز کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا بجلی کی بندش کے باعث بھی پولنگ عملہ پریشان دکھائی دیا
شہر کے ایمپائر ٹائون کمیٹی یوسی ون میں جے یو آئی اور پیپلز پارٹی کے کارکنان آمنے سامنے ہوئے جہاں جے یو آئی رہنما مولانا راشد محمود سومرو نے پہنچ کر اپنے کارکنان کو پرامن رہنے کی ہدایت کی، دوسری جانب پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو ان کی بیٹی ندا کھوڑو، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے پولیٹیکل سیکریٹری جمیل احمد سومرو، سابق صوبائی وزیر داخلہ سندھ ایم پی اے سہیل انور سیال، جی ڈی اے ایم پی معظم علی عباسی، جے یو آئی رہنما مولانا راشد محمود سومرو، مولانا ناصر محمود سومرو سمیت دیگر سیاسی شخصیات نے اپنے اپنے یونین کمیٹیز میں ووٹ کاسٹ کیا، دوسریج انب نوجوان ووٹر گھروں تک محدود تو 120 سالہ بزرگ خاتون قومی فریضے کی ادائیگی کے لیے پولنگ اسٹیشن پہنچ گئیں
لاڑکانہ شہر کی یونین کمیٹی 2 حیدری ٹاؤن کی رہائشی 120 سالہ بزرگ خاتون ملوکاں پرائمری اسکول دڑی پولنگ اسٹیشن پہنچ گئیں جبکہ کار پر سوار ہو کر آنے والی بزرگ خاتون کو سہارے کے ذریعے پولنگ اسٹیشن لایا گیا جہاں انہوں نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا بعد ازاں انہیں گاڑی میں گھر بھیج دیا گیا، ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد ضعیف خاتون نعرے بھی لگاتی رہی، دوسری جانب بلدیاتی انتخابات غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو برتری حاصل ہے جبکہ غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی نے میونسپل کمیٹی نئودیرو کے تمام 7 وارڈز پر کلین سوئیپ کردیا جبکہ میونسپل کمیٹی نئودیرو کا چیئرمین پیپلزپارٹی کا ہوگا، پیپلز پارٹی کے کارکنان کی جانب سے امیدواروں کی کامیابی پر نئودیرو میں پیپلزپارٹی جشن منایا گیا۔