کراچی(نمائندہ خصوصی)پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر سینیٹر نثار کھوڑو نے مسلم لیگ ن کی جانب سے مختلف جماعتوں سے کئے جانے والے اتحاد کو 1990ءکے آئی جی آئی طرز پر اتحاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کے عوام کو حق حاکمیت سے دور رکھنے کے لئے مختلف جماعتوں سے لوگوں کو توڑ کر ماضی کی طرح ملک میں ایک بار پھر آئی جی آئی طرز پر اتحاد بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو پیپلز سیکریٹریٹ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جنرل سیکریٹری وقار مہدی، پی پی پی خواتین ونگ کراچی ڈویژن کی صدر شاہدہ رحمانی ،شاہینہ سعیدہ و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں خواتین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ پنجاب میں مسلم لیگ ن کی مقبولیت ختم ہو چکی ہے اور لاہور میں شہباز شریف کی گاڑی پر پتھراوثابت کر رہا ہے کہ پنجاب کے لوگ نوازشریف کو ووٹ دینا نہیں چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو پنجاب میں پذیرائی نہیں مل رہی جس وجہ وہ مختلف جماعتوں سے اتحاد کرکے اپنی فیس سیونگ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں لوگوں کو مختلف جماعتوں کے سیاسی لوگوں کو توڑ کر ن لیگ کے ساتھ ملایا جا رہا ہے جو عمل کسی کے اشارے پر ہونا ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2024 ءکے انتخابات میں اگر نوازشریف کو آئی جی آئی طرز پر اتحاد کے ذریعے ملک پر مسلط کیا گیا تو عمران خان کی طرح سلیکٹڈ کہلائین گے۔نثار کھوڑو نے کہا کہ اگر آج نوازشریف یہ کہہ رہے ہیں کہ ان کے بغیر بلوچستان کی ترقی رک گئی ہے تو یہ سب کو علم ہے کے صدر آصف علی زرداری کے دور میں این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کا حصہ سب سے زیادہ بڑھا کر بلوچستان کو معاشی طور پر مضبوط بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی لندن سے ملک واپسی پر لندن میں موجودپاکستان کے سفیر نے انہیں ایئرپورٹ پر الوداع کیا جس سے ثابت ہورہا ہے کے پھر سے کسی ایک جماعت کو لاڈلہ بنانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں جس طرح ق لیگ اور پی ٹی آئی کو لانچ کرکے حکومت پر مسلط کیا گیا اب اسی طرح اتحاد بنوا کر ن لیگ کو بھی لانچ کرنے کا کا تاثر دیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو سلیکشن نہیں شفاف الیکشن چاہئے او سلیکشن کی سیاست پاکستان کو مزید کمزور بنادے گی۔