اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) نگران وفاقی کابینہ نے نظر ثانی شدہ حج پالیسی 2024 کی منظوری دے دی۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس بدھ کے روز منعقد ہوا ۔حج پالیسی پر تین رکنی وزارتی کمیٹی کی سفارشات پر تبدیلیوں کی منظوری دی گئی، ذرائع وزارت مذہبی امور کے مطابق وفاقی حکومت سابق پیکج کے مقابلے میں قدرے کم اخراجات کا پیکج متعارف کرا رہی ہے۔ سرکاری اسکیم کے تحت ایک سے ڈیڑھ لاکھ حج اخراجات کم ہونے کی تجاویز شامل ہیں جبکہ حج پالیسی میں پہلی مرتبہ مکتب ڈی اور سی کو بھی اکانومی پلس سہولت حاصل ہوسکے گی ۔اوورسیز پاکستانیوں کی مشکلات کے پیش نظر 20 روز کی حج پیکج سکیم بھی متعارف کرادی گئی۔اسپانسر شپ اسکیم کے تحت 25000 ہزار خواہش مند قرعہ اندازی سے مستثنیٰ ہونگے، ذرائع کے مطابق پہلی مرتبہ حج سکیم کے تحت ایک فیملی کو الگ اکاموڈیشن کی سہولت بھی متعارف کروا دی گئی۔ پرائیویٹ ٹورز آپریٹرز کی بعض تجاویز کو بھی حج پالیسی میں شامل کردیا گیا ہے ۔قرعہ اندازی سے مستثنیٰ اسپانسر شپ سکیم کے تحت حج بدل کی سہولت بھی میسر ہوگی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے بینکوں کے ونڈ فال منافع پر 40 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی منظوری بھی دیدی ہے ۔2021 اور 2022 کے دوران غیر ملکی زر مبادلہ کی ٹرانزیکشنز پر بینکوں کے ونڈ فال منافع پر ٹیکس عائد کیا گیا ہے ۔ جبکہ وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے فیصلوں کی توثیق کر دی ہے ۔بجلی کمپنیوں کے افسران کو مفت یونٹس کے بجائے رقم ادا کرنے کی سمری منظور کرلی گئی ہے ۔آن لائن ویزا فہرست میں مزید ممالک کو شامل کرنے کی منظوری دیدی گئی ہے ۔ ، ذرائع کے مطابق دو لاکھ میٹرک ٹن یوریا کی درآمد کے لیے ٹی سی پی کو پیپرا رولز سے استثناء کے ساتھ ساتھ آزاد جموں و کشمیر کونسل کے بجٹ 2023 -24 کی منظوری بھی دیدی گئی ۔ کابینہ نے ای سی ایل میں ناموں کے اندراج اور اخراج سے متعلق ذیلی کمیٹی کی سفارشات منظورکرلیں۔