کراچی (نمائندہ خصوصی)گورنر پنجاب بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ فلسطینیوں پر اسرائیل کے مظالم انسا نیت کے منافی ہیں، عالمی برادری اپنا کردار ادا کرے، بنیادی تعلیم ہر بچہ کا بنیادی اور آئینی حق ہے،قومی ترقی کے لیے شرح خواندگی میں اضافہ ضروری ہے، ڈھائی کروڑ بچوں کا اسکول سے باہر ہونا انتہائی تشویشناک بات ہے، کھیلوں کے ذریعے مثبت سرگرمیوں کو فروغ دینا احسن اقدام ہے، مولانا عبد الستار کی قیادت میں بیت السلام ٹرسٹ مثالی ادارہ ہے اور مثالی کام کر رہاہے، پنجاب کے اسکول گود دینے کے لیے ہم تیار ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار بیت السلام اولمپیاڈ2023 کی تقریب تقسیم انعامات میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ 52 اکیڈمک اور اسپورٹس مقابلوں کی تقریب تقسیم انعامات سے بطور مہمان خصوصی معین خان اکیڈمی،ڈی ایچ اے میں اتوار کی شب منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے،جہاں غیر ملکی سفارت کار، اعلیٰ سرکاری حکام، معروف صنعت کار،تاجر اور عمائدین شہر کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ تعلیم میں گڈ گورنس ضروری ہے، بدقسمتی سے پاکستان میں ڈھائی کروڑ سے زائد بچے اسکول نہیں جاتے، جن کی عمر5 سے 16 برس ہے۔اس عمر کے بچوں کو مفت تعلیم دینا حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے۔ جی ڈی پی کا چار فی صد تعیلم اور چھ فیصد صحت پر خرچ ہونا چاہیے، نجی تعلیمی اداروں میں بھی قرآنی تعلیم لازمی قرار دینے کی کوشش کی جارہی ہے، سرکاری زمینوں پر قائم نجی تعلیمی ادارے آئے دن فیسوں میں اضافہ کرتے ہیں، پنجاب میں دانش اسکولوں کے قیام کے دورس فوائد سامنے آرہے ہیں، معاشرے میں مایوسی پھیلائی جارہی ہے، مثبت رویہ اور سوچ کو اپنانا ہوگا، اچھے رویوں کی ستائش کی جائے اور اسی طرح اگر کسی حکومت یا شخص نے اچھا کام کیا ہے تو اس کی تائید کرنی چاہیے۔ نوجوان نسل کی تربیت نہایت ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ یورپ کی ترقی مادیت پر مبنی اور وہاں کا معاشرہ انحطاط کا شکار ہے۔ فلسطین میں اسرائیلی مظالم افسوسناک ہیں، اسرائیل معصوم بچوں اور اسپتالوں کے ساتھ اقوام متحدہ کے دفاتر کو بھی بمباری کا نشانہ بنا رہا ہے۔ شریعہ کورٹ کے جج جسٹس انوار نے کہا کہ بیت السلام جو خدمات انجام دے رہا ہے وہ حکومت کے کرنے کے کام ہیں ، حجم کے اعتبار سے بھی مقدار کے اعتبار سے بھی اور معیار کے اعتبار سے بھی ، جسٹس انوار کا کہنا تھا بیت السلام بلا کسی فیس یا بہت ہی معمولی فیس کے ساتھ بہت معیاری تعلیم بھی دے رہاہے اور نئی نسل کی تربیت بھی کر رہا ہے ان کا کہنا تھا یہ میرےلیے ہمیشہ سعادت کی بات ہوتی ہےکہ میں بیت السلام کے پروگرام وغیرہ میں شرکت کرتا ہوں ، انہوں نے تقریب کے مہمان خصوصی گورنر پنجاب بلیغ الرحمن سے کہا اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے میں گورنر صاحب سے کہتا ہوں پنجاب حکومت جن سرکاری اسکولوں کو نجی شعبے کے حوالے کر رہی ہے تو وہ اسکول بیت السلام کے حوالے کردیے جائیں انہوں نے بیت السلام کی رفاہی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ بیت السلام کے سربراہ مولانا عبد الستار نے کہا کہ تعلیم کی اہمیت کے لیے یہی کافی ہے کہ اس امت کو سب سے پہلے جو پیغام ملا وہ تعلیم کا پیغام تھا ، ان کاکہنا تھا کسی بھی ملک کی تعلیم دو بنیادوں پر کھڑی ہوتی ہے ، پہلی یہ کہ اس قوم کےمقصد حیات اور قوم کے نظریے کی اس نظام تعلیم میں آبیاری ہو ، افسوس ہے کہ ہماری اسلامی دنیا بھی اس سوچ و فکر سے محروم دکھائی دیتی ہے اسکا نتیجہ یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسم نے پوری امت مسلمہ کو ایک جسم اور وجود قرار دیا تھا ہم اس سے محروم ہیں ۔اگر مسلمان اقوام تعلیم کے اس بنیادی نظریے کا تحفظ کرتیں تو آج مسلمان ایک بڑی طاقت ہوتے اور ایک دوسرے کا دست و بازو بنتے ، ایمان کے بعد امت کا ایک جان اور ایک جسم کی طرح ہونا بہت بڑی نعمت ہے مولانا کاکہنا تھا تعلیم جن دو بنیادی نظریوں پر کھڑی ہوتی ہے اس میں یہ بھی ہے کہ نظام تعلیم اور نصاب تعلیم سے اس ملک کی وفا دار قوم تیار ہو ، مولانا کا کہنا تھا ہم پہلے چار مختلف زاویوں سے تعلیمی خدمات انجام دے رہے تھے اب ہم نے ایک اور طریقے کا اضافہ کیا ہے، تاکہ قابل قدر افراد کی تیاری کے لیے زیادہ اور تیز ترین کام کر سکیں ہم اسلام آباد اور لاہور میں مختلف یونی ورسٹیز کے طلبہ کے لیے ہاسٹل شروع کر رہے ہیں ،تاکہ ان کی تربیت کی فکر ہو اور قوم کے لیے قابل قدر افراد کی تیاری ہوسکے ۔ اس موقع پر مولانا عبد الستار نے مہمان خصوصی ، مہمانان گرامی اور تمام حاضرین کا شرکت پر شکریہ اداکیا۔