کراچی(نمائندہ خصوصی) بیت السلام کے سربراہ مولانا عبد الستار نے بیت السلام اولمپیاڈ کی اختتامی اور انعامات کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تعلیم کی اہمیت کے لیے یہی کافی ہے کہ اس امت کو سب سے پہلے جو پیغام ملا وہ تعلیم کا پیغام تھا ، ان کاکہنا تھا کسی بھی ملک کی تعلیم دو بنیادوں پر کھڑی ہوتی ہے ، پہلی یہ کہ اس قوم کےمقصد حیات اور قوم کے نظریے کی اس نظام تعلیم میں آبیاری ہو ، افسوس ہے کہ ہماری اسلامی دنیا بھی اس سوچ و فکر سے محروم دکھائی دیتی ہے اسکا نتیجہ یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسم نے پوری امت مسلمہ کو ایک جسم اور وجود قرار دیا تھا ہم اس سے محروم ہیں ۔اگر مسلمان اقوام تعلیم کے اس بنیادی نظریے کا تحفظ کرتیں تو آج مسلمان ایک بڑی طاقت ہوتے اور ایک دوسرے کا دست و بازو بنتے ، ایمان کے بعد امت کا ایک جان اور ایک جسم کی طرح ہونا بہت بڑی نعمت ہے مولانا کاکہنا تھا تعلیم جن دو بنیادی نظریوں پر کھڑی ہوتی ہے اس میں یہ بھی ہے کہ نظام تعلیم اور نصاب تعلیم سے اس ملک کی وفا دار قوم تیار ہو ، مولانا کا کہنا تھا ہم پہلے چار مختلف زاویوں سے تعلیمی خدمات انجام دے رہے تھے اب ہم نے ایک اور طریقے کا اضافہ کیا ہے، تاکہ قابل قدر افراد کی تیاری کے لیے زیادہ اور تیز ترین کام کر سکیں ہم اسلام آباد اور لاہور میں مختلف یونی ورسٹیز کے طلبہ کے لیے ہاسٹل شروع کر رہے ہیں ،تاکہ ان کی تربیت کی فکر ہو اور قوم کے لیے قابل قدر افراد کی تیاری ہوسکے ۔ اس موقع پر مولانا عبد الستار نے مہمان خصوصی ، مہمانان گرامی اور تمام حاضرین کا شرکت پر شکریہ اداکیا