راولپنڈی (نمائندہ خصوصی) مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کے خلاف تھانہ سٹی میں درج مقدمے کا عدالت نے 5 سال بعد فیصلہ سنا دیا۔ پولیس کی جانب سے 5 سال قبل درج مقدمے میں نامزد ملزم حنیف عباسی کو عدالت نے بری کر دیا گیا۔ مقدمے میں حنیف عباسی، چوہدری تنویر، دانیال چوہدری، سرفراز افضل اور ملک ابرار شامل تھے۔حنیف عباسی کے علاوہ باقی تمام ملزمان اس سے قبل مقدمے سے بری ہو چکے تھے۔حنیف عباسی پر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی گرفتاری کے خلاف ریلیاں نکالنے کا الزام تھا۔حنیف عباسی کے خلاف درج مقدمے کا فیصلہ دو روز قبل محفوظ کیا گیا تھا۔بریت کی درخواست پر فیصلہ سول جج نوید اختر کی جانب سے سنایا۔حنیف عباسی کے خلاف سال 2018 میں راولپنڈی پولیس نے تھانہ سٹی میں مقدمہ درج کیا تھا۔ بریت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیگی رہنما حنیف عباسی نے کہا کہ اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں جس نے مجھے سرخرو کیا، وکلا اور فیملی کا مشکور ہوں جو برے وقت میں میرے ساتھ کھڑی ہوئی، میاں محمد نواز شریف کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ حنیف عباسی نے کہا کہ 2012 میں جب مقدمہ درج ہوا تو میاں نواز شریف نے اس وقت کہا تھا یہ مقدمہ جھوٹا ہے، شہباز شریف کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔جب 25 سال قید کی سزا سنائی گی اس وقت بھی کورٹ میں کھڑا رہا جبکہ 11 سال اس کیس میں پھرتا رہا اور 11 ماہ کی قید کاٹی۔