کراچی ( ریورٹ میاں طارق جاوید)سر سید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی
کرپشن اور جعلی دستاویزات پر ملک سے باہر بھیجنا ، سندھ حکومت کے 32 ہزار تنخواہ مقرر ہونے کے باوجود کم تنخواہ پر کام کروانے کے بعد سر سید یونیورسٹی کے قوانین کی ایک بار پھر خلاف ورزی کر تے ہوئےچ سابقہ انتظامیہ اور موجودہ انتظامیہ کے لاڈلے اور انکھوں کی تارے اسسٹنٹ پروفیسر ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر ریحان شمس پر بیک وقت دو عہدوں پر ایک سال سے تعینات ہیں تفصیلات کے مطابق کے مطابق پاکستان میں تعلیم کرپشن کرنے کے سب سے آسان شعبہ ہے ملک بھر میں اسکول کالجز اور یونیورسٹیاں مالی بے ضابطگییوں۔ جنسی اسکنڈل اور کرپشن کا گڑھ بن گئیں ہیں ۔ سر سیّد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ۔مالی بے ضابطگییوں کرپشن اور اختیارات کی غلط استعمال کے یونیورسٹی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈاکٹر ریحان شمس سر سید یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کی حیثیت سے تعینات ہیں دو سیٹوں پر ایک سال سے زائد مدت سے تعینات ہیں زرائع کے مطابق گورننگ باڈی سر سید یونیورسٹی کے اندر تمام معتبر ممبران کی موجودگی میں طے پایا گیا تھا کہ کوئی بھی فیکلٹی ممبر ٹیچنگ کے علاوہ کسی بھی پوسٹ پر ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام نہیں کر سکتا جبکہ ڈاکٹر ریحان شمس سابقہ اور موجودہ انتظامیہ کے نور نظر ہونے کے ساتھ ان احکامات کو ہوا میں اڑاتے ہوئے دو عہدوں پر برجمان ہیں موصوف اتنی بھاری بھرکم مراعات اور دو عہدوں پر غیر قانونی طور پر فائز ہوتے ہوئے بھی وقت کی پابندی اور دفتری اوقات کو نظر انداز صرف اس لیے کرتے ہیں کہ ان کے اوپر سابقہ اور موجودہ انتظامیہ کا آشیر باد ہے سر سید یونیورسٹی کی سابقہ انتظامیہ میں سابق چانسلر جاوید انور ، سابقہ جنرل سیکرٹری علی گڑھ اولڈ بوائز ایسوسیشن ارشد خان ، موجودہ وائس چانسلر ڈاکٹر ولی الدین ، ڈین بیسک سائنس ڈاکٹر اصف کی خاص شفقت حاصل ہے زرائع کے مطابق موجودہ وائس چانسلر ڈاکٹر ولی الدین ، رجسٹرار سر سید یونیورسٹی انجینیئر سرفراز علی کے نوٹس کے باوجود ڈاکٹر ریحان شمس ابھی تک دوعہدوں سے چمٹے ہوئے ہیں زرائع کے مطابق وائس چانسلر ڈاکٹر ولی الدین اور رجسٹرار سرفراز علی دو عہدوں سے ہٹانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں اس سلسلے میں رجسٹرار سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی
سرفراز علی سے www.tariqjaveed .com نے سؤال کیا کہ یونیورسٹی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈاکٹر ریحان شمس کیسے دوعہدوں ہر تعینات ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ یہ دوعہدوں پر تعیناتی غلط ہیں جلد ہی ڈاکٹر ریحان شمس ایک عہدے سے الگ کر دیا جائے گا