اسلام آباد( نمائندہ خصوصی ) نگران وزیر اعلی خیبرپختونخوا اعظم خان کے انتقال کے بعد گورنر خیبر پختونخوا نے صوبے کے انتظامی اور آئینی امور سنبھال لیے ۔انتقال کی صورت میں نگران وزیر اعلی کے انتخاب کے طریقہ کار کر آئین خاموش ،قومی اسمبلی سیکریٹریٹ شعبہ قانون سازی کا موقف ہے کہ آئین کے آرٹیکل 224 اور 224 اے کے تحت نگراں وزیراعلی کا انتخاب دوبارہ ہوگا۔ انتخاب کےلیے گورنر کو سابق وزیر اعلی اور سابق اپوزیشن لیڈر کو خط لکھنا ہوں گے ،دونوں سے تین تین نام مانگنا ہونگے اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا جس کا تقرر سپیکر خیبر پختونخوا کرینگے ۔قومی اسمبلی ذرائع کے مطابق اعظم خان کے انتقال کے باعث صوبائی کابینہ بھی از خود تحلیل ہوگئی ہے۔ نئے وزیر اعلی کے انتخاب تک گورنر ہی صوبہ چلائیں گے۔ذرائع الیکشن کمیشن کا موقف ہے کہ پارلیمانی کمیٹی بھی کسی نتیجے پر نہ پہنچی تو حتمی فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا، اعظم خان کے انتقال کی صورت میں اب حتمی فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا۔ ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے خیبرپختونخوا کے نگران وزیر اعلی محمد اعظم خان کی ناگہانی وفات پر نہایت دکھ کا اظہار کیا ہے ،الیکشن کمیشن غم اور صدمے کے ان لمحات میں مرحوم کے خاندان کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہے۔