لاہور (نمائندہ خصوصی ) مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن سہولتکاری سے نہیں فری اینڈ فےئر الیکشن سے پنجاب اور وفاق میں حکومت بنائے گی۔آج کہا جارہا ہے کہ سہولت کاری کی جارہی ہے کیا اس وقت بھی سہولتکاری کی جارہی تھی جب مسلم لیگ ن کے رہنماو¿ں کو جیلوں میں ڈالا گیا اس کے باوجود ہم کھڑے رہے۔ہم انتخابات کی تیاریاں شروع کرچکے ہیں ، مہنگائی ، دہشتگردی اور لوڈشیڈنگ سے بڑاکوئی چیلنج نہیں، فتنے کی ناکامی ملک کو بہت مہنگی پڑی، پاکستان ترقی کی جانب گامزن تھا، خوشحالی کے سفر کو روک کر ایک پراجیکٹ لانچ کیا گیا ۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ ن لیگ چوہدری نثار کے حلقے سے اپنا امیدوار ضرور کھڑا کرے گی۔ اس سے انکار نہیں کہ مہنگائی اس وقت سب سے بڑا چیلنج ہے، دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ کی طرح مہنگائی پر بھی قابو پالیں گے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے پہلے بھی نواز شریف کی قیادت میں ملک کو ایسے بحرانوں سے نکالا، کہا جاتا تھا کہ ہم مینار پاکستان نہیں بھر سکتے، ہم نے مینارِ پاکستان ہی نہیں پورا لاہور بھر کے دکھا دیا،21 اکتوبر کے جلسے میں ملک بھر سے لوگ شریک ہوئے تھے۔رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ سازش کے تحت 1 شخص کو لانچ کیا گیا تھا، ملک خوشحالی کی طرف بڑھ رہا تھا، اس کی رفتار روک دی گئی، آج عام آدمی کا جینا مشکل نہیں بلکہ ناممکن ہو چکا ہے۔مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ 21 اکتوبر کو نواز شریف نے قوم کو نئی امید دلائی، ہم انتخابی سرگرمیوں کا آغاز کر چکے ہیں، نواز شریف دوسرے صوبوں کے دوروں کی منصوبہ بندی کر چکے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ہماری انتخابی سرگرمیاں پنجاب سمیت ملک بھر میں جاری ہیں، کہا جاتا ہے کہ ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ ن کی کارکردگی بہتر نہیں تھی، ضمنی الیکشن میں ہم اپنی کارکردگی نہ دکھا سکے، مسلم لیگ ن نے مشکل حالات میں جدوجہد کی ہے۔ن لیگی رہنما نے کہا کہ ہمارے رہنماو¿ں کو جیلوں میں ڈالا گیا اس کے باوجود ہم کھڑے رہے، کیا پنجاب میں قومی اسمبلی کی سب سے بڑی پارٹی ن لیگ نہیں تھی؟ 2018ءکے الیکشن میں مشکلات کے باوجود ہم نے کامیابی حاصل کی تھی، ہم ملک اور عوام کو ایک بار پھر بحرانوں سے نکالیں گے۔رانا ثناءاللّٰہ کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو سزا دینے والے بھی پکار اٹھے کہ غلط سزائیں دی گئیں، پوری ا±مید ہے آئندہ چند ہفتوں میں نواز شریف کو انصاف مل جائے گا، فتنے کی ناکامی ملک کو بہت مہنگی پڑی، پاکستان ترقی کی جانب گامزن تھا، خوشحالی کے سفر کو روک کر ایک پراجیکٹ لانچ کیا گیا ، کہا جا رہا تھا کہ دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ کیسے ختم ہوگی، گھمبیرمسائل کے حل کے لئے ہمارے پاس 5 سال کی مدت تھی مگر ہم نے 4 سال میں دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر کے دکھایا۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں ن لیگ نے نواز شریف کی سربراہی میں پاکستان کو متعدد بحرانوں سے نکالا، 21 اکتوبر کے جلسے میں پورے ملک سے لوگ شریک ہوئے ، ہم انتخابات کی تیاریاں شروع کر چکے ہیں ،انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا وفد جی ڈی اے اور ایم کیو ایم پاکستان سے مذاکرات کے لیے سندھ میں ہے، احمد رضا مانیکا کو ٹکٹ دیا تو سردار منصب ڈوگر ناراض ہوگئے تھے، ناراضی دور کر دی، سردار منصب ڈوگر، احمد رضا مانیکا مل کر پاکپتن میں پارٹی کو مضبوط کریں گے۔سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے ناراض اراکین کو منانے میں کامیاب ہو گئے ہیں، سہولت کاری کی بات کی جا رہی ہے، کون سی سہولت کاری؟ ہم ایک ایک سیٹ پر کام کر رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن سہولتکاری سے نہیں فری اینڈ فےئر الیکشن سے پنجاب اور وفاق میں حکومت بنائے گی۔ انشائاللّٰہ نواز شریف دسمبر میں اپنے جلسوں کا آغاز کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ عام آدمی کیلئے جینا مشکل نہیں ناکام ہو چکا ہے ، ہم ایک، ایک ڈالر کے لئے آئی ایم ایف کی منت کر رہے ہیں، جی21 کو ہماری معیشت دستک دے رہی تھی جوکہ آج دنیا میں 47ویں نمبر ہے۔