لاہور( نمائندہ خصوصی) تحریک انصاف کے مرکزی سینئر نائب صدر و و سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ملک کو نئے میثاق جمہوریت کی ضرورت ہے جس کے تحت نیا الیکشن کمیشن ہو اور نئے انتخابات ہوں، ہم آئندہ عام انتخابات کے لیے فریم ورک پر بات چیت کے لیے تیار ہیں،حکومت بدترین فسطائیت پر قائم ہے لیکن تحریک انصاف فسطائیت اور آمریت کا ڈٹ کر مقابلہ کررہی ہے ، عمران خان کو جس طرح دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے اس کے خلاف مزاحمت کریں گے،الیکشن کمیشن سے کوئی امید نہیں، الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوظ کیا ہوا ہے،اس کیس کا جو بدترین فیصلہ ہو سکتا ہے وہ آئے گا، پارٹی کارکنان کو اس کا مقابلہ کرنا ہے۔لاہور میں پارٹی کے مرکزی رہنما جمشید اقبال چیمہ اور مسرت جمشید چیمہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کی پانچ مخصوص نشستیں تحریک انصاف کا حق ہے لیکن اس پر نمائندگی روکنا افسوسناک ہے، مخصوص نشستوں کا ضمنی انتخابات سے کوئی تعلق نہیں۔انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز کو جس طرح غیر قانونی طور پر پنجاب کے مسند اقتدار پر بٹھایا گیا تھا وہ قابل شرم تھا اور اس میں الیکشن کمیشن نے ایک طرح سے مسلم لیگ (ن)کی مدد کی تاکہ حمزہ شہباز وزیر اعلی بن جائے۔
انہوںنے کہاکہ نیب ترامیم کے بعد نیب کا انتقال ہوچکا ہے اسے صرف دفنانا باقی ہے، امید ہے سپریم کورٹ نیب ترامیم اور ایف آئی اے پراسیکیوٹر کی تبدیلیوں کا کیس سنے گی۔انہوں نے کہا کہ جعلی ارسطو احسن اقبال کہتے ہیں کہ ترقی ممکن ہے اگر چائے نہ پی جائے لیکن آج یہاں کریانہ دکانیں بھی زبردستی بند کروا دی گئی ہیں، ان سے نہ بجلی پوری ہو رہی ہے اور نہ تیل پورا ہو رہا ہے جبکہ عام آدمی کو سمجھ نہیں آرہی کہ زندگی کیسے گزارنی ہے۔انہوں نے کہاکہ سندھ میں اس وقت بدترین الیکشن کرایا جارہا ہے، سندھ میں 800 لوگ بلا مقابلہ منتخب ہوئے ہیں یہ ایک مذاق ہے، جس طرح کے الیکشن کروائے جا رہے ہیں یہ الیکشن نہیں سلیکشن ہے ،اس سے بہتر ہے ایک فہرست بنا کر اعلان کر دیں۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ تمام تاجروں کو 10بجے تک کاروبار بند کرنے کا کہا گیا ہے جبکہ لوگوں کا کاروبار رات کو ہی شروع ہوتا ہے،ملک کا ہر عام آدمی بحران کا شکار ہے، پنجاب میں اتوار کو تمام دکانیں بند کر دی گئی ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہمارا ہر احتجاج آئین اور قانون کے مطابق ہوگا، ہم نے پہلے بھی پر امن احتجاج کیا، ہمارے احتجاج میں فیملیاںاور بچے آتے ہیں، 25 مئی کو حکومت نے تشدد کیا۔انہوں نے کہاکہ ادارے وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز کو بچانے کے لیے ہرممکن کوشش کر رہے ہیں، پہلے حمزہ شہباز کو وزیراعلی پنجاب بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور اب انہیں عہدے پر برقرار رکھنے کی کوششیں جاری ہیں۔انہوں نے کہاکہ پنجاب میں صوبائی اسمبلی کی خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات تحریک انصاف کے منحرف ارکان کے ڈی سیٹ ہونے کی وجہ سے ہورہے ہیں، پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں پر نوٹیفکیشن کا معاملہ ملتوی کیا جانا سمجھ سے باہر ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کا عام آدمی عجیب حالات کا شکار ہوگیا ہے، ان لوگوں نے ملک کو مکمل طور پر آمریت میں دھکیل دیا ہے، یہ سب اپنے مقدمات ختم کرانے میں لگے ہوئے ہیں، ایک دن پتا چلے گا کہ یہ فرار ہوگئے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ ملک کی سب سے بڑی جماعت کو دیوار سے لگانے کی کوششیں جاری ہیں، تحریک انصاف کو الیکشن کمیشن سے کوئی امید نہیں، الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوظ کیا ہوا ہے۔
اس کیس کا جو بدترین فیصلہ ہو سکتا ہے وہ آئے گا، پارٹی کارکنان کو اس کا مقابلہ کرنا ہے، تحریک انصاف اور عمران خان کو دیوار سے لگانے کی کوشش ناکام بنائیں گے۔فواد چوہدری نے کہاکہ پریڈ گراﺅنڈ کا جلسہ جیسے پہلے جلسے ہوتے ہیں ویسا ہی ہے۔ رانا ثنا اللہ یا شہباز شریف ہو ان کا مسئلہ ہے کہ جب اقتدار میں ہوں تو گردن میں سریا آجاتا ہے ،پاکستان کا المیہ ہے کہ پاکستان کے ادارے اپنی عزت کھو رہے ہیں،الیکشن کمیشن کو اپنے معاملات کا خیال کرنا چاہیے ۔جمشید اقبال چیمہ نے کہاکہ پاکستان کی زراعت صنعتوں کو خام مال دیتی ہے ،زراعت کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا،ہمارے دور میں اجناس کی پیداوار میں اضافہ ہوا ،چار فصلوں میں ہم دنیا میں دوسرے نمبر جبکہ باقی میں پہلے نمبر پر آئے ۔آج ملک میں ڈی اے پی کی بوری 11ہزار کی ہو گئی ہیں، یوریا اس وقت مل نہیں رہی ، نہروں میں پانی نہیں ،موٹر چلانے کے لئے بجلی نہیں ہے ،فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں ملک ترقی کس طرح کرے گا۔انہوںنے کہا کہ اس وقت زراعت،صنعت اور آئی ٹی کے شعبے تنزلی کا شکار ہیں ،ایسا لگتا ہے کہ ان تینوں پر باقاعدہ منصوبہ بندی سے حملہ کیا گیا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ڈیزل پٹرول سے مہنگا کردیا گیا ہے،ڈیزل مہنگا ہونے سے صنعت ،زراعت اور ٹرانسپورٹ کے شعبے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ بڑی صنعتوں پر سپر ٹیکس لگادیا ،سیمنٹ کی بوری اور کھاد سب کچھ مہنگا ہوگیا، امپورٹڈ حکومت نے ایسے حالات کر دئیے ہیں جیسے کسی نے حملہ کردیا ہے،ملک ڈیفالٹ اور قحط کی جانب بڑھ رہا ہے ،ٹیکسٹائل کی برآمدات کم ہورہی ہےں،سارے دوست ممالک مل کر بھی پیسے دےدیں تو پھر بھی ملک ڈیفالٹ کی طرف جارہا ہے۔