کراچی(ادبی رپورٹر ) چاک ادبی فورم کے زیر اہتمام دوسری دو روزہ چاک اردو افسانہ کانفرنس کا افتتاح جمعہ 10 نومبر کو سٹی اسپورٹس کمپلیکس کشمیر روڈ میں ہوگا، کانفرنس کے دوران مجموعی طور پر 9 سیشنز منعقد کئے جائیں گے، پہلے سیشن میں افتتاحی تقریب ہوگی دوسرے سیشن یاد رفتگاں میں ان افسانہ نگاروں کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا جو اب ہمارے درمیان موجود نہیں ہیں،تیسرے سیشن میں پاکستان کی دیگر زبانوں میں لکھے جانے والے افسانوں پر بات ہوگی جبکہ چوتھا سیشن کلاسک افسانہ ہوگا، کانفرنس کے دوسرے روز افسانچہ سیشن میں مختصر افسانوں کے حوالے سے گفتگو ہوگی جس کی صدارت معراج جامی کریں گے جبکہ دوسرے سیشن میں 2023 میں افسانوں پر مشتمل شائع ہونے والی کتابوں پہلی چپ کا شور، مٹھی بھر زندگی اور عکس باطن پر تبصرہ اور مصنفین کا تعارف پیش کیا جائے گا، دوسرے روز تیسرے سیشن میں علامتی افسانے کو موضوع بنایا گیا ہے جس کی صدارت ڈاکٹر ارشد رضوی کریں گے، چوتھا سیشن پاپولر فکشن کے حوالے سے ہوگا جس کے دوران مقبول افسانوں اور افسانہ نگاروں کی تصانیف زیر بحث آئیں گی جبکہ پانچویں اور آخری سیشن میں کانفرنس کی اختتامی تقریب منعقد ہوگی، کانفرنس کے دوران مختلف سیشنز میں معروف افسانہ نگار اپنے افسانے اور افسانچے مخصوص انداز میں پیش کریں گے، دو روزہ چاک اردو افسانہ کانفرنس میں ملک کے معروف ادیب، افسانہ نگار، محققین اور شہر کی ممتاز علمی، ادبی اور سماجی شخصیات شرکت کریں گی، گزشتہ سال پہلی اردو افسانہ کانفرنس انتہائی کامیاب ثابت ہوئی تھی جس میں بڑی تعداد میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات بشمول نوجوان طلبا و طالبات نے شرکت کی تھی، چیئرپرسن چاک ادبی فورم صائمہ صمیم کے مطابق دو روزہ افسانہ کانفرنس میں نامور ادیب اور ماہرین اپنے مضامین اور مقالے پیش کریں گے، یہ کانفرنس موجودہ حبس زدہ ماحول میں ہوا کے تازہ جھونکوں کا کام کرے گی اور نثر خصوصاً افسانے کے فروغ میں انتہائی اہم کردار ادا کرے گی، انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال پہلی اردو افسانہ کانفرنس میں نوجوانوں کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے امید ہے کہ نئی نسل میں افسانے کی جانب مزید رغبت اور لکھنے کا شوق پیدا ہوگا جس سے مثبت اور تعمیری سوچ کو فروغ ملے گا، ممتاز شاعر و ادیب پروفیسر سحر انصاری، معروف افسانہ نگار زیب اذکار، جمیل راجو، عفت نوید، نشاط یاسمین، پرویز بلگرامی، ماریہ مہوش، فیصل زرغام، مہ جبین آصف، یاسمین یاس، ہدایت سائر، ابن آس اور دیگر علمی ادبی شخصیات نے کانفرنس کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے چاک ادبی فورم کی سربراہ صائمہ صمیم اور ان کی پوری ٹیم کو مبارک باد پیش کی ہے اور اس امید کا اظہار کیا ہے کہ گزشتہ سال کی طرح اس بار بھی اہلیان کراچی کو اردو افسانے کے حوالے سے ایک معیاری اور بہترین کانفرنس میں شرکت کا موقع میسر آئے گا۔