ملتان( عدنان قریشی سے) معروف سرائیکی دانشور اور سینئر صحافی ارشاد امین 65 سال کی عمر میں انتقال کرگئے ۔ تفصیل کے مطابق ارشاد امین گزشتہ تین روز سے ملتان کے مقامی ہوٹل میں مقیم تھے اچانک شدید علالت کے باعث انہیں ہسپتال داخل کرایا گیا بعد ازاں طبیعت بہتر ہونے پر ہوٹل منتقل کردیا گیا آج بروز اتوار شام کو وہ خالق حقیقی سے جاملے ارشاد امین معروف لکھاری ، صحافی،پارت رسالہ اور سرائیکی تحریک کے روح رواں تھے ان کا تعلق چاچڑاں شریف ضلع رحیم یارخان کے پہوڑ خاندان سے تھا وہ طویل عرصہ سعودی عرب بھائیوں کے ساتھ قیام پزیر رہے بعد ازاں چاچڑاں شریف سے لاہور شفٹ ہوگئے اور لاہور کو اپنا مستقل ٹھکانہ بنایا ۔ ارشاد امین نے 1983 میں چاچڑاں شریف میں سرائیکی ادبی و ثقافتی میلہ کروایا جس میں پہلی بار ملک بھر سے دانشوروں ، شعراء ،گلوکاروں اور ادیبوں نے شرکت کی یہ میلہ سرائیکی ادبی ، ثقافتی و صوبے کی تحریک میں اہم موڑ ثابت ہوا ۔ ارشاد امین کی زیر ادارت سرائیکی زبان کا اخبار” سجاک” بھی ان کی وجہ شہرت بنا انہوں نے لاہور میں سرائیکی پبلی کیشن قائم کیا جس کے تحت اسماعیل احمدانی کا ناول ” چھولیاں” اور خواجہ غلام فرید کا دیوان شائع ہوا ۔ارشاد امین لاہور کے ایک رسالے ہم شہری ، ایف ایم 103 اور مختلف نیوز ایجنسیوں کے ساتھ وابستہ رہے جبکہ ان کی تحریریں قومی اخبارات ، رسائل و جرائد میں شائع ہوتی رہیں انہوں نے بیوہ اور ایک بیٹی سوگوار چھوڑے ہیں ۔