ہاربن (شِنہوا) چین کے شمال مشرقی صوبے حئی لونگ جیانگ کے شہر ہاربن کی ایک عام سی گلی میں ایک مستند پاکستانی ریستوران موجود ہے جو اطراف میں موجود چینی کھانے پینے کی دکانوں سے قطعی مختلف ہے۔ریستوران میں داخل ہوتے ہی آپ پاکستان کے حوالے سے سجاوٹ نظر آئے گی۔یہ اگرچہ بڑی جگہ نہیں ہے تاہم یہاں گرم جوشی اور صاف ستھرے پن کا احساس ہوتا ہے۔ریستوران کے منیجر محمد اسامہ نے چینی مہمانوں کو کھانا پیش کرتے ہوئے روانی سے چینی زبان میں کہا کہ یہ ہاربن میں واحد پاکستانی ریستوران ہے۔ آپ چکن سالن اور روایتی دودھ پتی آزماسکتے ہیں۔یہ ریستوران 2019 میں محمد عاطف نے قائم کیا تھا جنہوں نے اس وقت ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی تھی۔عاطف نے بتایا کہ وہ 2013 میں ڈاکٹریٹ کی تعلیم حاصل کرنے پاکستان سے ہاربن آئے تھے۔ گریجویشن کے بعد انہوں نے چین میں رہنے کا فیصلہ کیا۔ اس وقت ہاربن میں کوئی پاکستانی ریستوران نہیں تھا۔ اس لیے میں نے چینی دوستوں کو مستند پاکستانی ذائقوں پر مشتمل کھا نے فراہم کر نے کے لیے ایک ریستوران کھولنے کا فیصلہ کیا۔اس مقصد کے لیے عاطف نے پاکستان سے باورچی اور منیجر کی خدمات حاصل کیں جن میں اسامہ بھی شامل تھے جو اس وقت پاکستان کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں بطور شیف کام کررہے تھے۔اسامہ نے بتایا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پکوانوں کا ذائقہ مستند پاکستانی ہو۔ اس لئے باورچی پاکستانی ہیں اور زیادہ تر اجزاء پاکستان سے درآمد کئے جاتے ہیں۔اس وقت ریستوران کے باورچی خانے میں 2 چینی اور 4 پاکستانی ملازمین کام کررہے ہیں ۔ اس کے مستند ذائقے کے سبب ریستوران کے گاہکوں کی اکثریت چینی ہے ان میں بہت سے غیر ملکی طلباء بھی شامل ہیں۔اگرچہ 2019 کے بعد ریستوران کو مشکل وقت دیکھنا پڑا تاہم عاطف اور ان کے ساتھی ثابت قدم رہے۔” اسامہ نے بتایا کہ وہ گزشتہ چند برس میں آبائی گھر نہیں گئے ۔وہ اس سارے عرصے سے ہاربن میں رہے ۔ اگرچہ کبھی کبھی ریستوران میں بہت کم گاہک ہوتے تھے تاہم انہوں نے کبھی ہار نہیں مانی۔ریستوران ابتدا میں غیر معروف تھا تاہم اب اکثر اختتام ہفتہ لوگوں کو انتظا کرنا پڑتا ہے۔ عاطف اور اسامہ مزید توجہ حاصل کرنے کے لئے مختصر ویڈیو پلیٹ فارمز پر پکوان اور گاہکوں کی رائے بھی شیئر کرتے ہیں۔اسامہ نے بتایا کہ کچھ گاہک پاکستانی کھانوں کا ذائقہ چکھنے داچھنگ، چھی چھی ہار اور دیگر شہروں سے ہاربن آتے ہیں۔عاطف کی رائے میں پکوان چین اور پاکستان کے درمیان رابطے کا ذریعہ بھی ہے۔ وہ پرامید ہیں دونوں ممالک کے لوگ پکوان کے ذریعے ایک دوسرے بارے مزید جان سکیں گے۔ہارین کے رہائشی آئی منگ ژے نے بتایا کہ انہوں نے کبھی پاکستانی ذائقہ نہیں چکھا تھا اور اسے آزمانا چاہتے تھے، یہ ذائقہ منفرد اور لذیذ ہے۔ ریستوران کی ٹی وی پر تشہیری ویڈیوز کے ذریعے وہ پاکستانی رسم و رواج اور خوبصورت مناظر بھی دیکھ سکتے ہیں جس سے مجھے پاکستان بارے مزید جاننے میں مدد ملی۔اب عاطف اس ریستوران کی جگہ کو وسعت دینے کا ارادہ رکھتے ہیں اور صوبہ ژے جیانگ کے شہر ننگ بو میں ایک اور پاکستانی ریستوران کھولنے کی بھی تیاری کررہے ہیں۔عاطف نے بتایا کہ انہیں چین سے واقعی لگاؤ ہے ۔اس لیے وہ یہاں کام کر تے ہو ئے کھا نوں کو چین۔ پاکستان رابطہ پل کے طور پر استعمال کرتے رہیں گے۔