نیویارک(نیٹ نیوز مانٹرنگ ڈیسک)پاکستان نے کہا ہے کہ کشمیری اور فلسطینی عوام ابھی تک اپنے حق خودارادیت سے محروم ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے جنرل اسمبلی کی تھرڈ کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ماضی میں نوآبادیاتی تسلط میں رہنے والے بیشتر ممالک کے عوام کو حق خودارادیت دے دیا گیا لیکن فلسطین اور بھارت کے غیرقانونی زیرتسلط جموں کشمیر کے لوگ ابتک اپنے اس ناقابلِ تنسیخِ حق سے محروم ہیں۔انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں فیصلہ کیا گیا کہ کشمیر کے عوام استصواب رائے کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں گے لیکن بھارت نے طاقت کے استعمال اور دھوکہ دہی کے ذریعے ایسی ہر کوشش کو ناکام بنا دیا ۔ اُنہوں نے حق خودارادیت کے حق کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ حق اقوام متحدہ کے چارٹر اور دیگر معاہدوں میں درج ایک بنیادی اصول ہے۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ 2019ء میں بھارت نے غیرقانونی طور پر جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی جسے بھارت کے ہندو انتہاپسند رہنماؤں نے مسئلہ کشمیر کا حتمی حل قرار دیا۔ اُنہوں نے کہا کہ بھارت نے گزشتہ 4 سال کے دوران اپنے غیرقانونی زیرتسلط جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی مجموعی اور منظم خلاف ورزیوں کی مہم شروع کر رکھی ہے جو جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق اور دیگر میکانزم کی طرف سے تشویش کے اظہار کے باوجود بھارت نے عالمی مبصرین کو علاقے کا دورے کرنے سے کو روک دیا ہے اور بعض بڑی طاقتوں کی پشت پناہی کے باعث بھارت کو ان اقدامات پر جواب دہی سیاب تک عملًا استثنیٰ حاصل ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ درحقیقت اسرائیل کی طرح بھارت نے نہ صرف کشمیریوں پر ظلم و جبر میں تیزی لائی ہے بلکہ ان تمام لوگوں خاص طور پر پاکستان کے خلاف بھی جارحانہ رویہ اختیار کیا ہے جو اس سے کشمیریوں کے خلاف جرائم روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ بھارت کے رہنما بشمول وزیر دفاع نے پاکستان کو کشمیر میں کنٹرول لائن کے پار جارحیت کی باربار دھمکیاں دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی اور مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی شہریوں کی نسل کشی جاری ہے۔ پاکستانی مندوب کی جانب سے کشمیر پر روشنی ڈالنے کے بعد بھارتی مندوب نے دعویٰ کیا کہ متنازعہ ریاست اس کا اٹوٹ انگ ہے اور رہے گا ، جس کے جواب میں پاکستانی مندوب نے زور دے کر کہا کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں ، اس کے بھارت یا پاکستان کے ساتھ الحاق کے سوال کا فیصلہ آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے جمہوری طریقہ سے کیا جائے گا۔