تربت (نمائندہ خصوصی) تربت میں مسلح افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔ بلوچستان کے ضلع تربت کے نواحی علاقے ناصر آباد میںمنگل کی صبح 4 بجے کے قریب نامعلوم افراد نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار سمیت 4 غیر مقامی مزدور جان سے چلے گئے جبکہ ایک زخمی ہوا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملے میں جاں بحق مزدوروں کا تعلق مظفر گڑھ تھا اور زخمی شخص کا تعلق ڈی جی خان سے ہے، جبکہ پولیس اہلکار کا تعلق تربت سے ہے، نگران وزیر اعلی بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے تربت میں چار مزدوروں اور ایک پولیس اہلکار کی شہادت پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ بحالی امن کی کوششوں کو سبوتاژ ہونے نہیں دیں گے۔ اپنے بیان میں میر علی مردان علی ڈومکی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا واقعہ قابل مذمت اور ناقابل برداشت ہے، دنیا کا کوئی مذہب دہشت گردی کی اجازت نہیں دیتا، نہتے مزدوروں کا قتل اندوہناک واقعہ ہے، ملوث عناصر کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی روایت تو مہمان نوازی ہے نہ کہ گھر آئے مہمان کی جان لینا، امن دشمن عناصر ہماری روایات کے بھی دشمن ہیں۔ نگران وزیر اعلی بلوچستان نے وزارت داخلہ و قبائلی امور سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی۔ میر علی مردان خان ڈومکی کا کہنا تھا کہ بحالی امن کی کوششوں کو سبوتاژ ہونے نہیں دیں گے، بحالی امن کے لئے سکیورٹی فورسز کے بہادر جوانوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔