کراچی(رپورٹ: میاں طارق جاوید)وفاقی اردو یونیورسٹی وزارت تعلیم کی نااہلی کے باعث وائس چانسلر کی موجودگی کے باوجود وائس چانسلر کے بغیر چل ہی ہے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد قائم مقام وائس چانسلر کی معطلی کی وجہ سے قائم مقام جسٹرار ” محمد صدیق” یونیورسٹی کے” بادشاہ ” بن گئے تفصیلات کے مطابق وفاقی اردو یونیورسٹی کرپشن’اقربا پروری اور مالی بےصبطیگیوں اورغیر قانونی اقدامات کے بعد وزارت تعلیم کی نااہلی کے باعث وائس چانسلر کی موجودگی کے باوجود وائس چانسلر کے بغیر چل ہی ہے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد قائم مقام وائس چانسلر کی معطلی کی وجہ سے قائم مقام جسٹرار ” محمد صدیق” یونیورسٹی کے” بادشاہ ” بن گئے زرائع کے مطابق 30اکتوبر 2023 کو قائم مقام رجسٹرار محمد صدیق کے دستخط سے جاری ہونے والے ایک خط کے مطابق” بعد ازمنظوری قائم مقام شخ الجامعہ( کون سے)رئیس کلیہ فنون پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاء الدین کی مورخہ 2 تا 27 اکتوبر ( مدتی 22ایام ) رخصت مکسوبہ (باسالم تنخواہ)کی منظوری دی جاتی ہے نیز پروفیسر صاحب کے باعث عدم موجودگی میں یونیورسٹی آرڈینینس کی دفعہ( 34) ڈاکٹر شاہد اقبال ایسوسی ایٹ پروفیسر شعبہ نفسیات کو انچارج "کلیہ فنون "کی اضافی زمہ داری تفویض کی جاتی ہے تاکہ دفتری امورمتاثر نہ ہوں زرائع کے مطابق قائم مقام سابق وائس چانسلر ڈاکٹر ضیاء الدین اجکل اپنی بحالی کے لئے ہاتھ پاؤں مار رہیے ہیں جب وائس چانسلر کے بغیر وفاقی اردو یونیورسٹی کے بارے میں قایم مقام رجسٹرار محمد صدیق نے www.tariqjaveed .com رابطے پر کہا کہ وفاقی اردو یونیورسٹی میں قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر روبینہ مشتاق ہی ہیں سندھ ہائیکورٹ نے "ان کی تعیناتی کو 21 نومبر تک معطل کیا ہے یونیورسٹی کو چلانے کے لیئے اقدامات کئے جارہے ہیں یونیورسٹی کے تمام معاملات اور ملازمین کی تنخواہوں کا اجراء بھی کرنا پرتا ہے قائم مقام رجسٹرار محمد صدیق نے مزید کہا کہ ماضی میں بھی ایسی مثالیں موجود ہیں