راولپنڈی( نمائندہ خصوصی) باوثوق ذرائع کے مطابق ہولی فیملی کی بندش کے بعد ہلال احمر میں مریضوں کی منتقلی معمہ بن گئی،ہولی فیملی کے ڈاکٹرز اور مریضوں کو ہلال احمر میں بیسمنٹ حوالہ کردی گئی ہے لیکن ہولی فیملی انتظامیہ نے ہسپتال کے بقیہ حصے کا بھی تقاضا کر دیا تو ہلال احمر میں جاری ہیپاٹائٹس پروگرام کے پیش نظر انتظامیہ نے دینے سے انکار کردیا جس کی وجہ سے دونوں ہسپتالوں کے افسران کے مابین گزشتہ چند روز سرد جنگ جاری تھی اس معاملے کو حل کرنے کیلئے گزشتہ روز صوبائی وزیر پرائمری ہیلتھ ڈاکٹر جمال ناصر کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ، سیکرٹری ہلال احمر ہسپتال اور سابق سی ای او ہیلتھ راولپنڈی ڈاکٹر عنصر اسحق،وی سی راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی اور چیئرمین الائیڈہسپتال ڈاکٹر محمدعمر، سی ای او ہیلتھ راولپنڈی ڈاکٹر اعجاز احمد کے ہمراہ خصوصی دورہ کیا ذرائع کا کہنا ہے کہ دورے کے دوران ہولی فیملی ہسپتال اور ہلال احمر ہسپتال کے افسران کے مابین تنازع اس وقت کھل کر سامنے آگیا جب صوبائی وزیر ڈاکٹر جمال ناصر نے وی سی میڈیکل یونیورسٹی ڈاکٹر محمد عمر اور دیگر افسران کی موجودگی میں ہلال احمر کے ڈائریکٹرندیم اقبال کو ہولی فیملی کو مزید کمرے فراہم کرنے کی سختی سے ہدایت کی جس پر سیکرٹری ہلال احمر ڈاکٹر عنصر اسحاق نے ہلال احمر کے سٹاف کے ساتھ سخت رویہ اپنانے پر احتجاجاوفد سے علیحدگی کرلی اور اعلیٰ سطحی وفد کے ساتھ بیٹھنے سے انکار کردیا جس پر مختلف افسران نے انہیں منانے کی کوشش کی تاہم ناکام رہے جس پر صوبائی وزیر جمال ناصر خود ڈاکٹر عنصر اسحاق کو میٹنگ میں لے کر گئے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہلال احمر انتظامیہ نے ہولی فیملی انتظامیہ کو بیسمنٹ کے سو بیڈ پر مشتمل دو وارڈ،ڈاکٹرز اور نرسنگ اسٹاف کیلئے دو کیبن اور آئی سی یو کے 13بیڈز اور 13وینٹی لیٹرز کے علاوہ ایکسرے روم دے رکھا ہے جبکہ اس ہسپتال میں محکمہ صحت راولپنڈی کے ہیپاٹائٹس پروگرام کے تحت شہریوں کے یرقان کے مفت ٹیسٹ کے علاوہ یرقان کے مریضوں کا علاج معالجہ بھی جاری ہے جبکہ محکمہ صحت راولپنڈی کے زیر انتظام زچہ بچہ سنٹر بھی قائم اگر ہولی فیملی انتظامیہ کو ہلال احمر مکمل طور پر حوالے کیا جاتا ہے اس سے یہ تمام تر سرگرمیاں متاثر ہوجائیں گی۔