کراچی(نمائندہ خصوصی)
کراچی اسلام آباد کی تمام 7 پروازیں پی کے 300، 301، 308، 309، 368، 369، 319 منسوخ کی گئی ہیں۔کراچی لاہور 4 پروازیں پی کے 302 پی کے 303 پی کے 304 پی کے 305 منسوخ کی گئیں، کراچی بہاولپور پی کے 588 پی کے 589، رحیم یار خان پی کے 582 پی کے 583 منسوخ کی گئیںِ کراچی کوئٹہ پی کے 310 پی کے 311، سکھر پی کے 536 پی کے 537 بھی منسوخ کی گئیں، کراچی دبئی پی کے 213، ملتان پی کے 330، دمام کراچی پی کے 242 منسوخ کی گئیں۔لاہور جدہ پی کے 759، بحرین پی کے 189 پی کے 190، دبئی پی کے 203 منسوخ کی گئیں، لاہور سلالہ پی کے 129 پی کے 130، دمام پی کے 247، پی کے 248 منسوخ کر دی گئیں، سیالکوٹ دبئیپی کے 179، مسقط پی کے 281 پی کے 282 بھی منسوخ کی گئیں، جدہ سیالکوٹ پی کے 746 اور کویت سٹی سیالکوٹ پی کے 240 منسوخ کردی گئیں۔اسی طرح اسلام آباد گلگت پی کے 601، پی کے 602 پی کے 605 اور پی کے 606 کی پروازیں، اسلام آباد کوئٹہ پی کے 325 پی کے 326، اسکردو پی کے 451 پی کے 452 کی پروازیں، اسلام آباد سکھر پی کے 631 پی کے 632، دبئی پی کے 211 پی کے 212 کی پروازیں، اسلام آباد شارجہ پی کے 181، پی کے 182 ابوظہبی پی کے 261 پی کے 262 کی پروازیں منسوخ کردی گئیں۔پشاور شارجہ پی کے 257 پی کے 258، ابوظہبی پی کے 217 پی کے 218 کی پروازیں بھی منسوخ کی گئیں، دبئی پشاور پی کے 284 جدہ سے پی کے 736 دبئی ملتان پی کے 222 بھی منسوخ کردی گئیں۔پی آئی اے مالی بحران کے اثرات تکنیکی امور پر پر بھی اثرانداز ہونے لگے اور قومی ائیرلائن کے 4 بوئنگ 777 طیارے گراونڈ کردیے گئے، پی آئی اے کے 2 عدد 777 طیارے پہلے ہی کئی برس سے گراونڈ ہیں، بی جی ایل اور ڈی ایچ ڈبلیو رجسٹریشن کے حامل طیاروں کی فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے مینٹی ننس نہ ہوسکی، مرمت کیلئے فی کس طیارے پر 30 سے 40 ملین ڈالر کی ضرورت ہے۔