کراچی(خصوصی رپورٹ ) کراچی کی لانڈھی جیل میں نئے آنے والے نوجوان قیدیوں کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کرنے کا انکشاف ہوا ہے تفصیل کے مطابق متاثرہ قیدی مسمی(ف) ولد عاشق حسین نے سیکریٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ،آئی جی جیل خانہ جات،ایس پی کمپلین سیل ملیر اور صوبائی محتسب اعلی کو درخواست ارسال کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ملیر جیل سپرنٹنڈنٹ ایس ایس پی ارشد شاہ،کراٹین نامی ٹارچر سیل کے پٹیل شاہ جی،پٹیل خیراللہ اور دیگر تین نامعلوم صورت شناس نے مجھے تشدد اور اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے دوران تشدد پٹیل شاہ جی اور پٹیل خیرااللہ کا کہنا تھا کہ اپنے گھر سے ساڑھے چار لاکھ روپے منگواو نہیں تو ہم تم پر تشدد کرتے رہیں گے اسکے بعد مورخہ 23 اکتوبر سال 2023 کی رات بوقت تقریبا دو بجے کراٹین پٹیل شاہ جی اور پٹیل خیراللہ کے ہمراہ دیگر تین نفر نامعلوم صورت شناس نے مجھے پکڑ کر مجھ سے زناء/جنسی زیادتی/لواطت کی اور کہنے لگے یہ جیل ہمارا ہے اور ہمارا کوئی کچھ نہیں اکھاڑ سکتا ایس ایس پی ارشد شاہ بھی ہم سے بھتہ لیتا ہے متاثری قیدی(ف) ولد عاشق حسین نے سیکریٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ،آئی جی جیل خانہ جات،ایس پی کمپلین سیل ملیر اور صوبائی محتسب اعلی سے درخواست کی ہے کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے تاکہ انصاف کا اقبال بلند ہو دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ ملیر لانڈھی جیل شدید بدانتظامی کا شکار ہے اور ایس ایس پی ارشد شاہ کے لیے لانڈھی جیل کمائی کا بہترین ذریعہ بن گئی ہے ڈسٹرکٹ ملیر جیل کی حدود میں ہرقانونی وغیرقانونی مراعات کیلئے الگ الگ ریٹ مقرر ہیں ملیر جیل انتظامیہ کی نااہلی اور انتظامیہ کی ملی بھگت سے عادی و جرائم پیشہ قیدیوں کو منشیات فراہم کی جاتی ہے اور منشیات کو فوڈ ڈیلیوری گاڑی کے ذریعے قیدیوں تک پہنچایاجاتا ہےواضح رہے کہ ڈسٹرکٹ ملیر جیل میں رشوت نہ دینے کی وجہ سے قیدیوں پر بدترین تشدد کیا جاتا ہے اس سے قبل بھی 21 سالہ نوجوان قیدی عزیزاللہ تشدد کی وجہ سے اپنی جان کی بازی ہار گیا ہے اور ورثاء نے جیلر وحید ڈپٹی جیلر ذو الفقار عرف ذلفی اور سرکل بیٹر امان کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔