کراچی(نمائندہ خصوصی) ملیر جیل میں قیدیوں کی فلاح اوربہترین تربیت کی جاتی ہے،لانڈھی جیل میں ماتحت عملے کی جانب سے بدانتظامی کی معاملات کی انکوائری کررہا ہوں،میں خود دن میں چار مرتبہ جیل سے باہر چکر لگاتا ہوں اگر کوئی شکایت سامنے آتی ہے تو فوری ازالہ کیا جاتا ہےان خیالات کااظہار ملیر جیل سپرنٹنڈنٹایس ایس پی ارشد شاہ نے www.tariqjaveed.com سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ڈسٹرکٹ ملیر لانڈھی جیل میں بدانتظامی، کرپشن اور مشیات کی فروخت سے متعلق ایس ایس پی ارشد شاہ ملیر جیل سپرنٹنڈنٹ کا کہنا تھا کہ ملیر جیل میں قیدیوں کی فلاح،تربیت،تعلیم اور ہنر سکھانے پر زور دیا جاتا ہے اس وقت ملیر جیل میں ساڑھے چھ ہزار قیدی موجود ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر منشیات ،ہیروئن ،چرس اور آئس کے عادی قیدی لائے جاتے ہیں اور منشیات کے عادی قیدیوں کو ملیر جیل میں ایک بہترین اور نشے سے پاک ماحول فراہم کیا جاتا ہے تاکہ وہ معاشرہ میں ایک بہترین اور پرامن زندگی گزار سکیں اسکے علاوہ تاکہ ملیر جیل سے نکلنے والا قیدی باہر جاکر دوبارہ جرم نہ کرے اور اپنی حلال روزی کماکر اپنا اور اپنے بیوی بچوں کا پیٹ پال سکے رہی بات ملیر جیل میں کرپشن/رشوت اور منشیات لانے کی تو اس معاملے کی میں خود انکوائری کروں گا اور اگر کوئی میرا اہلکار ملوث پایا گیا تو سخت ڈیپارٹمنٹل اور قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔