کراچی ( نمائندہ خصوصی)علی گڑھ اولڈ بوائز ایسوسییشن کی سابقہ انتظامیہ، اور سابق صدر جاوید انوار اور سابقہ جنرل سیکرٹری ارشد خان عدلیہ کے احکامات ماننے سے انکار اور اپنی ریاست بنا کر سر سید یونیورسٹی اف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے چانسلر کے عہدے پر قابض ہو گئے جبکہ بغیر الیکشن عہدوں قبضہ کر سر سید احمد یونیورسٹی کو کرپشن کا گڑھ بنا دیا ہے تفصیلات کےعلی گڑھ اولڈ بوائز ایسوسییشن کی سابقہ انتظامیہ، اور سابق صدر جاوید انوار اور سابقہ جنرل سیکرٹری ارشد خان عدلیہ کے احکامات ماننے سے انکار اور اپنی ریاست بنا کر سر سید یونیورسٹی اف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے چانسلر کے عہدے پر قابض ہو گئےجبکہ ذرائع کے مطابق اعلی عدلیہ کے احکامات کے اندر واضح طور پر کہا گیا ہے کہ علی گڑھ اولڈ بوائز ایسوسییشن تحلیل کر دی گئی ہے ایسوسییشن کے کسی بھی عہدے دار کو کسی بھی قسم کی مراعات حاصل کرنے سے روکا گیا ہے جبکہ گزشتہ دنوں علی گڑھ اولڈ بوائز ایسوسییشن کی سابقہ انتظامیہ، اور سابق صدر جاوید انوار عدالتی احکامات کےدھجیاں اڑا دی دیں زرائع کے مطابق سابق صدر جاوید انوار نے عدالت کے احکام کیخلاف ورزی کرتے ہوئے عدلیہ کےاحکامات ماننے سے انکار اور اپنی ریاست بنا کر سر سید یونیورسٹی اف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے چانسلر کے عہدے پر قابض ہو گئےاس حوالے سر سید یونیورسٹی اف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے چانسلر کے عہدے پر قابض ہوکر یونیورسٹی کے ملازمین کو دھمکیاں دینے کی ویڈیو www tariqjaveed.com کو موصول ہو گئی ویڈیو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے جس میں سابقہ صدر جاوید انوار خود کہہ رہے ہیں کہ وہ کسی عدالت کو نہیں مانتے اور وہ جاوید انوار کی حیثیت سے بیٹھ رہے ہیں جبکہ ان کا یہ عمل توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہےذرائع کے مطابق سر سید یونیورسٹیانجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے اندر حالیہ دنوں میں ایسوسییشن کے دفتر کا افتتاح بھی کرتے نظر ارہے ہیں,جبکہ ذرائع کے مطابق سابقہ صدر جاوید انوار چانسلر کہ کمرے میں برجمان ہیں اور زبانی طور پر وائس چانسلر ڈاکٹر ولی الدین اور رجسٹرار سر سید یونیورسٹی انجینئر سید سرفراز علی کوغیر قانونی احکامات دینے کے علاؤہ اپنے معاملات کو جاری رکھے ہوئے ہیں وائس چانسلر اور رجسڑار جاوید انورکےغیر قانونی احکامات مان کراپنی نوکریاں بچانے میں مصروف ہیں جس کے باعث خوف کی فضا اور تشویش کا باعث بنی ہوئی ہےجبکہ اعلی عدلیہ کے احکامات کی تذلیل روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے،زرائع کے مطابق سابقہ صدر علی گڑھ اولڈ وائز ایسوسیشن جاوید انوار اور سابقہ جنرل سیکرٹری ارشد خان کی جانب سے ناجائز طور اپنی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی اقدامات میں مصروف عمل ہیں ،،ذرائع کے مطابق سر سید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی انتظامیہ و ملازمین شدید ذہنی دباؤ کی کیفیت میں مبتلا ہیں ،
زرائع کے مطابق کراچی میں ایم کیو ایم کے دور پہلی یونیورسٹی بنائی گئی تھیں جبکہ اردو کے فروغ کے وفاقی اردو یونیورسٹی بنوائی گئی بدقسمتی سے سر سید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اور وفاقی اردو یونیورسٹی کی تباہی گزشتہ دو دہائیوں سے قابض مافیا نے مرکزی کردار ادا کیا ہے واضح کہ سر سید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اور وفاقی اردو یونیورسٹی پاکستان میں جعلی ڈگریوں اسکنڈل بھی کئی بار سامنے آئے ہیں لیکن بااثر مافیا کے خلاف کوئی کارروائی کبھی نہیں دیکھی گئی زرائع کے انکشاف کیا کہ سر سید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے معاملات کرپشن کی تحقیقات ایف آئی اے تحقیقات کر رہا ہے جس جلد ہولناک انکشافات متوقع ہیں دریں اثناءسابقہ صدر علی گڑھ اولڈ وائز ایسوسیشن جاوید انوار اور سابقہ جنرل سیکرٹری ارشد خان کی جانب سے ناجائز طور اپنی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی اقدامات کے حوالے سے رجسٹرار سر سید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کا موقف لینے کے لئے متعدد بار رابطے کوششیں کی گئی مگر انکی جانب کال ریسیو نہیں کی گئی دوسری جانب سابقہ صدر علی گڑھ اولڈ وائز ایسوسیشن جاوید انوار کو عدالتی احکامات دھجیاں اڑانےپر ان کا موقف جاننے کے لئے رابطے پر www.tariqjaveed.com کو بتایاہےکہ سر سید یونیورسٹی میں ایڈمنسٹریٹر عدالت نے نہیں بلکہ منسٹری آف انڈسٹری نے لگایا ہے جس کو ہم نہیں مانتے ۔عدالتی احکامات کو ہم مانتے ہیں عدالتی احکامات پر ہی ہم الیکشن کرا رہے ہیں ایک سوال پے سابقہ صدر علی گڑھ اولڈ وائز ایسوسیشن جاوید انوار نے کہا ہماری تربیت بہت اچھی ہے کوئی غیر قانونی کام نہیں کر رہے ہیں