کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ کے معروف ادیب،شاعر، دانشور، تعلیمی ماہر، سیرت نگار اور صدارتی ایوارڈ یافتہ مصنف پروفیسر سید گل محمد شاہ گل بخاری انتقال کرگئے۔21اگست 1960شہدادکوٹ میں سیدغلام شاہ بخاری کے گھرمیں جنم لینے والے گل محمد شاہ کئی کتابوں کے مصنف،ڈگری کالج شہداد کوٹ کے پرنسپل اور 20ویں گریڈ میں آکر رٹائرڈ ہوئے، سب سے پہلے اسلامیہ کالج کراچی میں بطور پروفیسر ملازمت کا آغاز کیا،قابل ذکر کتب میں ”رہبر اعظم،ذکر رسول،سرور عالم ودیگرایک سوکے قریب کتب شامل ہیں۔ مرحوم نے اپنی رہائش گاہ کے ساتھ ایک شاندار سیرت لئبرری قائم کر رکھی تھی جن کاشمارملک کی چندنجی لئبریری میں ہوتا ہے۔ جس میں 15ہزار سے زیادہ کتب اور قرآن پاک کے نسخے موجود ہیں۔دور دور سے لوگ سیرت لئبرری دیکھنے اورتحقیق سمیت اپنی علمی پیاس بھجانے کیلئے یہاں آتے تھے۔سید گل محمد شاہ بخاری ایک سچے عاشق رسول،دیندار ومخلص مہمان نواز شخصیت تھے،ایک مسجدکے خطیب اورمدرسہ کے مہتمم بھی تھے۔مرحوم طالبعلمی کے دور میں اسلامی جمعیت طلبہ سے وابستہ رہے اورآخری دم تک جماعت اسلامی سے وابستہ مختلف ذمے داریوں پربھی رہے ، لواحقین میں ایک بیٹا، ایک بیٹی اور اہلیہ کے علاوہ سینکڑوں شاگردوں اور احباب کو سوگوار چھوڑا ہے ۔مرحوم کی نماز جنازہ پروفیسرحافظ یعقوب کمبوہ کی امامت میں مرکزی عیدگاہ شہدادکوٹ میں ادا کی گئی جبکہ تدفین بھانڑی کی وانڈ میں ہوئی، نماز جنازہ میں جماعت اسلامی کے صوبائی رہنماﺅں پروفیسرنظام الدین میمن،حافظ نصراللہ چنا،کاشف سعید شیخ،ضلعی امیرپروفیسرحافظ منصورابڑو کے علاوہ شہرکی مختلف سیاسی، سماجی ،دینی شخصیات اور قریبی اضلاع سے دوست احباب نے بھی شرکت کی۔امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی نے سید گل محمد شاہ بخاری کی وفات پر گھرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ باب الاسلام سندھ ایک عالم ادیب شاعراوردرویش انسان سے محروم ہوگیا ہے۔سید گل محمد شاہ بخاری ایک سچے عاشق رسول ادیب وشاعر تھے وہ اسلام کے مجاہد غلبہ حق کی تحریک کے مسافر تھے۔ اپنے قلم کے ذریعے نثر ونظم میں سیرت النبی کے پیغام کو عام کیا یہی ان کیلئے آخرت میں صدقہ جاریہ بنے گا۔انہوں نے مرحوم کی مغفرت،درجات کی بلندی اور پسماندگان کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔دریں اثناءمرکزی نائب امیر اسداللہ بھٹو، صوبائی رہنماﺅں عبدالحفیظ بجارانی،مولانا حزب اللہ جکھرو اور مجاہد چنا نے سید گل محمد شاہ بخاری کی وفات پر دلی دکھ کا اظہار کیا