کراچی ( کامرس رپورٹر) مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران اتار چڑھاوکے بعد روئی کے بھا ومیں غیر معمولی مندی کا غلبہ طاری ہوگیا بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں بھی غیر معمولی مندی غالب رہی۔ ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی اور نیویارک کاٹن کے دسمبر کے وعدے کا بھا وکم ہوکر 98 امریکن سینٹ ہونے کی وجہ سے اور کاٹن یارن کی مانگ اور دام میں کمی کی وجہ سے ٹیکسٹائل ملز روئی کی خریداری سے ہاتھ روکنے لگے اور جنرز جو پہلے ہی کاٹن Oversold کئے ہوئے تھے اس کے باوجود زبردست گھبراہٹ کی وجہ سے روئی کی فروخت کرنے لگے نتیجتاً روئی کا بھاو تقریبا فی من 2500 روپے کم ہوکر فی من 18500 تا 19000 روپے کی نچلی سطح پر آگیا۔ بعد ازاں بھاو میں مسلسل کمی واقع ہوتی رہی اور روئی کا بھاو فی من 18500 روپے کی نیچی سطح پر اگیا۔ پھٹی کے بھاومیں بھی فی 40 کلو 1000 تا 1200 روپے کی کمی واقع ہوئی ہے جو 8200 تا 8600 روپے ہوگئی ہے۔ مارکیٹ میں مزید دبا نظر آرہا ہے۔
صوبہ سندھ میں روئی کا بھاو فی من 18500 تا 19000 روپے رہا پھٹی کا بھاوفی 40 کلو 8200 تا 8600 روپے رہا۔ صوبہ پنجاب میں بارشوں کی وجہ سے اکا دکا کاٹن فیکٹری چل رہی ہے تاہم روئی کا بھا وفی من 19000 تا 19500 روپے رہا پھٹی کا بھاو فی 40 کلو 7000 تا 8200 روپے رہا۔ صوبہ بلوچستان میں روئی کا بھا وفی من 18500 تا 19000 روپے رہا پھٹی کا بھاو فی 40 کلو 8400 تا 8500 روپے رہا۔کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 17000 روپے کی کمی کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 18800 روپے کے بھاوپر بند کیا۔کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی مارکیٹوں میں کساد بازاری کی وجہ سے ٹیکسٹائل مصنوعات کی ڈیمانڈ میں مسلسل کمی کی وجہ سے کاروباری حجم کم ہوگیا ہے۔ جس کے باعث مقامی ٹیکسٹائل مصنوعات کے برآمد کنندگان کے مال کی مانگ میں بھی کمی واقع ہوگئی ہے بلکہ کچھ درآمد نندگان پہلے سے کئے ہوئے معاہدوں کی پاسداری نہیں کررہے کئی درآمد نندگان ڈلیوری میں تاخیر کررہے ہیں جس کے باعث مارکیٹ میں زبردست مالی بحران ہے۔ USDA کی ہفتہ وار برآمدی اور فروخت رپورٹ کے مطابق 22-2021 کے لیے 16 ہزار 200 گانٹھوں کی فروخت ہوئی جو گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں 39 فیصد کم ہے۔